کاراکاس۔یکم مارچ ( سیاست ڈاٹ کام) صدر ونیزولا نیکولس مادورونے کہاکہ وہ امریکی سفارتکاروں کی تعداد محدود کردیں گے جنہیں جنوبی امریکہ کے اس سوشلسٹ ملک میں کارگذار رہنے کی اجازت ہو گی ۔ انہیں امریکی شہریت کا حامل بھی ہوناچاہیئے ۔اُس کے بعد ہی انہیں ویزٹ ویزا جاری کیا جائے گا ۔ مادورو نے کل کہا کہ امریکہ اُن کے ملک کے داخلی معاملات میں مداخلت کررہا ہے جس کی وجہ سے انہیں مسلسل تحدیدی اقدامات کرنے پر مجبور ہونا پڑا ہے ۔ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات تیزی سے انحطاط پذیر ہے ۔ جاریہ ماہ کے اوائل میں مادورو نے امریکہ پر الزام عائد کیا تھا وہ مقامی اپوزیشن گروپ کے ساتھ سازش کر کے ایک بغاوت کا منصوبہ بنارہے ہیں جس میں قصر صدارت پر بمباری کا منصوبہ بھی شامل ہے ۔ امریکہ نے ان الزامات کو مسترد کردیا ہے ۔ دونوں ممالک کے درمیان 2010ء سے سفیروں کا باہمی تبادلہ نہیں ہوا ۔ ونیزولا لاطینی امریکہ کے ان ممالک میں شامل ہے جہاں سوشلسٹ حکومتیں قائم ہیں ۔ جن میں سے ایک کیوبا بھی ہے جس سے حال ہی میں امریکہ اپنے تعلقات بہتر بنانے کی کوشش کررہا ہے اوراس پر کیوبا کی جانب سے بھی مثبت ردعمل ظاہر کیا گیا ہے ۔ تاہم ونیزولا اب بھی امریکہ کا سخت مخالف ہے اور دونوں ممالک کے درمیان کشیدہ تعلقات ہیں ۔