یکم اپریل سے یو ڈی ایف برخاست کرنے اکنامکس ریگولیٹری اتھاریٹی کا فیصلہ ، مسافرین کو بڑی راحت
حیدرآباد 25 فروری (سیاست نیوز) وقف جائیداد پر تعمیر کردہ راجیو گاندھی انٹرنیشنل ایرپورٹ شمس آباد کے انتظامیہ جی ایم آر کو ایرپورٹ اکنامکس ریگولیٹری اتھاریٹی نے زبردست جھٹکہ دیا ہے۔ ایرپورٹ اکنامکس ریگولیٹری اتھاریٹی نے گزشتہ یوم جاری کردہ احکامات میں یکم اپریل 2014 ء سے راجیو گاندھی انٹرنیشنل ایرپورٹ پر وصول کئے جانے والے یو ڈی ایف کو برخاست کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ جی ایم آر کی جانب سے ایرپورٹ کے ذریعہ سفر کرنے والے مسافرین پر ایرپورٹ کے استعمال کے چارجس عائد کئے جاتے تھے اور اس سلسلہ میں اندرون ملک سفر کرنے والے مسافرین کو 484 روپئے ادا کرنے پڑتے تھے جبکہ بیرون ملک مسافرین کو 1910 روپئے ٹکٹ کے علاوہ ادا کرنے پڑتے تھے۔ ایرپورٹ کے آغاز سے ہی جی ایم آر کی جانب سے اضافی یوزر چارجس وصول کئے جانے کے سبب مسافرین میں شدید برہمی پائی جارہی تھی لیکن ایرپورٹ اکنامکس ریگولیٹری اتھاریٹی نے گزشتہ یوم جاری کردہ احکامات کے ذریعہ شمس آباد انٹرنیشنل ایرپورٹ کے ذریعہ سفر کرنے والے مسافرین کو راحت پہنچائی ہے۔
ان احکامات کے مطابق یکم اپریل 2014 سے 31 مارچ 2016 ء تک جی ایم آر ایرپورٹ شمس آباد پر کوئی یو ڈی ایف وصول نہیں کیا جائے گا اور اس کا اطلاق اندرون و بیرون ملک سفر کرنے والے دونوں مسافرین پر ہوگا۔ واضح رہے کہ جی ایم آر ایرپورٹ انتظامیہ کی جانب سے اب تک ایرپورٹ سے روانہ ہونے والے مسافرین پر یوزر ڈیولپمنٹ چارجس عائد کئے جاتے رہے ہیں لیکن چند ماہ قبل جی ایم آر انتظامیہ نے بذریعہ طیارہ شہر پہونچنے والے مسافرین پر بھی یو ڈی ایف عائد کرنے کی نہ صرف اجازت طلب کی تھی بلکہ روانہ ہونے والے مسافرین سے وصول کئے جانے والے یو ڈی ایف کی رقم میں اضافہ کی بھی خواہش کی تھی لیکن ایرپورٹ اکنامکس ریگولیٹری اتھاریٹی کے ان احکامات سے جی ایم آر کو بڑا جھٹکہ لگا ہے۔ سال گزشتہ جی ایم آر انتظامیہ نے متعدد نمائندگیوں کے باوجود شمس آباد انٹرنیشنل ایرپورٹ کے توسط سے روانہ ہونے والے عازمین حج کے یوزر ڈیولپمنٹ چارجس میں کمی نہ کرنے کا فیصلہ کیا تھا اور اپنے فیصلہ پر قائم رہتے ہوئے ریاست آندھراپردیش و کرناٹک کے عازمین حج سے مکمل یو ڈی ایف چارجس وصول کئے گئے تھے۔
بعدازاں حکومت نے 50% رقم ادا کرنے کا اعلان کیا تھا۔ جی ایم آر جوکہ راجیو گاندھی انٹرنیشنل ایرپورٹ کے انتظامیہ اُمور کا نگران ہے اور اسی کمپنی نے حکومت کے ساتھ معاہدہ کرتے ہوئے اس ایرپورٹ کی تعمیر کی ہے جوکہ شمس آباد میں واقع انتہائی اہم و قیمتی اوقافی جائیداد پر قائم کیا گیا ہے۔ اس ایرپورٹ کے استعمال کرنے والوں میں یو ڈی ایف کے باعث بے چینی پائی جاتی تھی چونکہ ملک میں سب سے زیادہ اگر یوزر ڈیولپمنٹ چارجس وصول کرنے والا کوئی ایرپورٹ ہے تو وہ راجیو گاندھی انٹرنیشنل ایرپورٹ ہے۔ ایرپورٹ اکنامکس ریگولیٹری اتھاریٹی کے اس فیصلہ سے نہ صرف مسافرین میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے بلکہ ایرپورٹ سے خدمات انجام دینے والی ایئرلائنس کمپنیوں نے بھی اس فیصلہ سے راحت کی سانس لی ہے۔ باوثوق ذرائع سے موصولہ اطلاعات کے بموجب جی ایم آر انتظامیہ ایرپورٹ اکنامکس ریگولیٹری اتھاریٹی کے احکامات کو عدالت میں چیالنج کرنے کی منصوبہ بندی میں مصروف ہے اور یہ استدلال پیش کرنے کی کوشش کی جارہی ہے کہ حکومت اور جی ایم آر کے درمیان 15 سال کا معاہدہ ہے اور ابھی صرف 6 سال ہوئے ہیں۔