وقف جائیدادوں پر اسکول ، کالج ، اسپتال او رآئی ٹی آئی بنیں گے : عباس نقوی

نئی دہلی : وقف جائیدادوں کے درست استعمال او رکئی عرصے تنازعات کا شکار جائدادوں کو تنازعات سے پاک کر کے وقف کے قانون کو آسان او رمؤثر بنایا جارہاہے۔مشکل ضابطوں دکے سبب متعدد ریاستوں میں بڑی تعداد میں وقف جائدادوں کا درست استعمال نہیں کیا جارہا ہے۔لہذا حکومت نے ایک منصوبہ تیار کیا ہے ۔آزادی کے بعد پہلی بار پردھان منتری جن وکاس پروگرام کے تحت وزارت اقلیتی امور ملک بھر میں وقف جائیدادوں پر تعلیمی اور اقتصادی ترقی کے لئے ادارے قائم کئے جائیں گے۔

ان خیالات کا اظہار مرکزی وزیر اقلیتی امور مختار عباس نقوی نے نئی دہلی میں وقف کانفرنس سے خطاب کے دوران کیا ہے ۔مختار عباس نقوی نے مزید کہا ہے کہ وزارت اقلیتی امور ملک بھر میں وقف جائیدادوں پر اسکول ، کالج ، آئی ٹی آئی ، کوشل وکاس کیندر ، ہنر ہب، اسپتال ، کاروباری مراکز وغیرہ تعمیر کرائے گی ۔

انھوں نے کہا کہ ملک بھر میں تقریبا 5.71لاکھ رجسٹرڈ وقف جائیدادیں ہیں۔نقوی نے کہا کہ ملک بھر میں موجود متولی وقف جائیدادوں کے نگہبان ہیں انہیں وقف جائیدادوں کا درست استعمال اور ان کی حفاظت کرنی چاہئے ۔انھوں نے کہا کہ وقف کونسل ریکارڈ کے ڈیجیٹلائیزیشن کے لئے ریاستی وقف بورڈوں کو مالی تعاون دے رہی ہے تا کہ سبھی ریاستی وقف بورڈ قف جائدادوں کے ڈیجیٹلائیزیشن کا کام مقررہ وقت میں پورا کریں۔