وقف ترمیمی بل کی بہت جلد پارلیمنٹ میں منظوری

تلنگانہ کے پری میٹرک کوٹہ میں اضافہ کا تیقن ، بی جے پی آفس میں ڈاکٹر نجمہ ہبت اللہ کی پریس کانفرنس
حیدرآباد ۔ 21 ۔ ستمبر : ( سیاست نیوز ) : مرکزی وزیر اقلیتی امور مسز نجمہ ہبت اللہ نے کہا کہ بہت جلد این ڈی اے حکومت وقف ترمیمی بل پارلیمنٹ میں پیش کرے گی ۔ انہوں نے ریاست تلنگانہ کے پری میٹرک کوٹہ میں اضافہ کرنے کا تیقن دیا ۔ حیدرآباد کے دو روزہ دورے پر پہونچنے والی مسز نجمہ ہبت اللہ نے آج بی جے پی آفس میں مسلم دانشوروں اور بی جے پی اقلیتی قائدین سے اور پریس کانفرنس سے علحدہ علحدہ خطاب کیا ۔ اس موقع پر بی جے پی کے ریاستی صدر مسٹر جی کشن ریڈی اور نائب صدر قومی بی جے پی اقلیتی مورچہ مسٹر ایف ایس لائق علی اور صدر تلنگانہ بی جے پی اقلیتی مورچہ مسٹر حنیف علی بھی موجود تھے ۔ مسز نجمہ ہبت اللہ نے کہا کہ سچر کمیٹی کی رپورٹ سے مسلمان دلت طبقہ سے بھی پسماندہ ہونے کا ثبوت ملا ہے اور ساتھ ہی سارے ملک میں 6 لاکھ وقف جائیدادیں ہونے اور کئی جائیدادوں پر ناجائز قبضے ہونے کی بھی رپورٹ ملی ہے ۔ اقلیتوں کی چمپئن ہونے کا دعویٰ کرنے والی کانگریس نے سچر کمیٹی کی رپورٹ پر عمل نہیں کیا اور نہ ہی وقف ترمیمی بل کو پارلیمنٹ میں منظور کیا ۔ این ڈی اے حکومت جلد از جلد وقف ترمیمی بل کو پارلیمنٹ میں منظور کرے گی اور ناجائز قبضوں کو برخاست کرتے ہوئے نیشنل وقف ڈیولپمنٹ کونسل کے تحت ان وقف جائیدادوں کا تحفظ و نگرانی کرتے ہوئے اس کو ترقیاتی کاموں کے لیے استعمال کرے گی جس سے سالانہ وقف بورڈز کو 12 ہزار کروڑ روپئے آمدنی حاصل ہونے کی توقع ہے ۔ انہوں نے کہا کہ نریندر مودی کے زیر قیادت این ڈی اے حکومت کی جانب سے ملک میں اقلیتی طلبہ کو 86 لاکھ اسکالر شپس دئیے جارہے ہیں ۔ تلنگانہ بی جے پی اقلیتی مورچہ نے تلنگانہ کے کوٹہ میں مزید اضافہ کرنے کی یادداشت پیش کی ہے ۔ اہوں نے کہا وہ اس پر ہمدردانہ غور کریں گی اور مرکزی وزیر فینانس سے بات چیت کرتے ہوئے اقلیتی اسکالر شپس کے بجٹ میں اضافہ کرنے کی بھی نمائندگی کریں گی ۔ مسزنجمہ ہبت اللہ نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی انتخابی منشور میں اقلیتوں سے کئے گئے وعدوں کی عمل آوری میں سنجیدہ ہیں انہیں وزارت اقلیتی امور کے تحت اقلیتوں کی ترقی و بہبود کے لیے مکمل اختیارات دے چکے ہیں ۔ ان کی تجویز پر وزیر اعظم نریندر مودی نے نیشنل میناریٹی ڈیولپمنٹ فینانس کارپوریشن کے کارپس فنڈ کو 150 کروڑ سے بڑھا کر 300 کروڑ روپئے کردیا ہے ۔ وزیر اعظم سب کا ساتھ سب کی ترقی کے نظرئیے پر کام کررہے ہیں ۔ علاوہ ازیں دینی مدرسوں کو عصری تعلیم سے لیس کرنے کے لیے ’ نئی روشنی ‘ کے نام سے شروع کردہ نئی اسکیم پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ بہار اور ممبئی میں اس پر کامیابی سے عمل آوری ہوئی ہے ۔ ممبئی کے دینی مدرسہ میں تعلیم حاصل کرنے والے 1500 طلبہ کا انتخاب کیا گیا ہے جس میں 1400 لڑکیاں ہیں انہیں دینی تعلیم کے ساتھ ساتھ دنیاوی تعلیم بھی فراہم کی جارہی ہے ۔ یہیں انہیں اسکل ڈیولپمنٹ کو بھی ترجیح دی جارہی ہے ۔ صدر تلنگانہ بی جے پی اقلیتی مورچہ مسٹر حنیف علی نے کہا کہ مرکزی حکومت کے پری میٹرک اسکالر شپس کے لیے 1.20 لاکھ درخواستیں وصول ہوئی ہیں ۔ مگر مرکزی حکومت کا تلنگانہ کے لیے صرف 60 ہزار اسکالر شپس کا کوٹہ ہے ۔ وہ مرکزی وزیر اقلیتی امور سے مطالبہ کرتے ہیں کہ تمام درخواست گذاروں کو اسکالر شپس فراہم کیا جائے ۔ صدر تلنگانہ بی جے پی مسٹر جی کشن ریڈی نے کہا کہ بی جے پی اقلیتی طلبہ کو اسکالر شپس فراہم کرنے کے معاملے میں شعور بیدار کررہی ہے ۔۔