حکومت کو 10 جون تک مہلت
حیدرآباد ۔ یکم مئی (سیاست نیوز) حیدرآباد ہائی کورٹ نے تلنگانہ حکومت کو ہدایت دی ہے کہ 10 جون تک وقف بورڈ کے لئے مستقل چیف اگزیکیٹیو آفیسر کا تقرر کرے۔ جسٹس ٹی امرناتھ گوڑ نے آج اسپیشل گورنمنٹ پلیڈر شرد کمار کے اس بیان کے بعد آئندہ سماعت 10 جون کو مقرر کی کہ حکومت انتخابی ضابطہ اخلاق کے اختتام کے بعد چیف اگزیکیٹیو آفیسر کا تقرر کردے گی۔ عدالت میں موجودہ چیف اگزیکیٹیو آفیسر کے تقرر کو چیلنج کیا گیا ہے۔ درخواست گزار کا کہنا ہے کہ وقف ایکٹ کے تحت مستقل چیف اگزیکیٹیو آفیسر ہوناچاہئے لیکن حکومت طویل عرصہ سے انچارج عہدیدار کے ذریعہ کام چلا رہی ہے ۔ مقدمہ کی سماعت کے دوران عدالت کا سخت موقف دیکھتے ہوئے گورنمنٹ پلیڈر نے تیقن دیا کہ 27 مئی تک انتخابی ضابطہ اخلاق نافذ ہے، لہذا اس کے بعد حکومت نئے سی ای او کا تقرر کرے گی ۔ جسٹس امرناتھ گوڑ نے موجودہ سی ای او کے تقرر کے احکامات کو کالعدم قرار نہ دینے کی گورنمنٹ پلیڈر کی اپیل کو قبول کرتے ہوئے حکومت کو 10 جون تک کی مہلت دی ہے۔ عدالت نے کہا کہ گورنمنٹ پلیڈر کے بیان کے بعد وہ کوئی عبوری احکامات جاری نہیں کریں گے۔ وقف بورڈ کی جانب سے اسٹانڈنگ کونسل ایم اے مجیب نے بورڈ کا موقف رکھا۔ واضح رہے کہ مستقل چیف اگزیکیٹیو آفیسر کا مسئلہ طویل عرصہ سے عدالت میں زیر التواء ہے اور حکومت کسی نہ کسی طریقہ سے اسے ٹالنے کی کوشش کر رہی تھی۔ آج کے احکامات کے بعد اسے 10 جون تک نئے سی ای او کا تقرر کرنا ہوگا۔ آئندہ سماعت کے موقع پر تقرر کی اطلاع عدالت کو دی جائے گی۔