خانگی ادارہ کو ڈیجٹلائیزیشن کی ذمہ داری‘ ماہرین کی کمیٹی ، چار ماہ میں تکمیل کا نشانہ
حیدرآباد ۔ 29 ۔ مئی (سیاست نیوز) تلنگانہ حکومت نے وقف بورڈ کی فائلوں اور جائیدادوں سے متعلق ریکارڈ کی اسکیاننگ اور ڈیجٹلائیزیشن کی منظوری دیتے ہوئے اس کام کیلئے ڈائرکٹر اقلیتی بہبود کی قیادت میں کمیٹی تشکیل دی ہے۔ سکریٹری اقلیتی بہبود دانا کشور کے احکامات کے مطابق حکومت نے اسکیاننگ اور ڈیجٹلائیزیشن کا کام مسرز تھریڈز آئی ٹی پروائیوٹ لمیٹیڈ کے حوالے کرنے اتفاق کرلیا ہے۔ تلنگانہ اسٹیٹ ٹکنالوجیکل سرویسز کے ذریعہ یہ کام خانگی ادارے کے ذریعہ انجام دیا جائے گا۔ ڈائرکٹر اقلیتی بہبود نے کام کی نگرانی اور تکمیل کیلئے کمیٹی کی تشکیل کی سفارش کی ہے ۔ حکومت نے پانچ رکنی کمیٹی تشکیل دی جس میں عربی ، اردو اور فارسی کے ماہرین کو شامل کیا گیا ۔ کمیٹی کے صدرنشین ڈائرکٹر اقلیتی بہبود ہوں گے جبکہ ارکان کی حیثیت سے ڈائرکٹر آرکیالوجی اینڈ میوزیمس ، ڈائرکٹر دائرۃ المعارف عثمانیہ یونیورسٹی اور ڈاکٹر محمود عالم اسسٹنٹ پروفیسر فارسی اسکول آف عرب اینڈ ایشین اسٹڈیز انگلش اینڈ فارن لینگویجز عثمانیہ یونیورسٹی کو شامل کیا گیا ہے۔ چیف اگزیکیٹیو آفیسر تلنگانہ وقف بورڈ کمیٹی کے کنوینر ہوں گے ۔ واضح رہے کہ حالیہ عرصہ میں ریاستی حکومت نے بورڈ کی کار کردگی بہتر بنانے پر خصوصی توجہ مرکوز کی ہے۔ چیف منسٹر نے بورڈ کی کارکردگی سے ناراض ہوکر دفتر مہربند کردیا تھا۔ ابھی بھی ریکارڈ سیکشن پولیس کی نگرانی میں ہے۔ بورڈ سے قیمتی جائیدادوں کے ریکارڈ کے غائب ہوجانے ‘ اہم فائلوں کی گمشدگی کی شکایات پر حکومت نے ریکارڈ اور تمام فائلوں کی اسکیاننگ و ڈیجٹلائیزیشن کا فیصلہ کیا ہے۔ پراجکٹ کی تکمیل کے بعد تمام فائلیں اور جائیدادوں کا ریکارڈ عوام کے مشاہدہ کیلئے آن لائین دستیاب رہے گا۔ ڈائرکٹر اقلیتی بہبود شاہنواز قاسم نے بتایا کہ وقف بورڈ میں ریکارڈ کے تحفظ کیلئے ہر ممکن اقدامات کئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ بورڈ میں بعض سیکشنوں میں فائلوں کو ڈیجٹلائیزڈ کرنے کا کام شروع ہوچکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اندرون 4 ماہ وہ وقف بورڈ کے تمام ریکارڈ کو محفوظ کردیں گے ۔ اس کی تکمیل سے اوقافی جائیدادں کے تحفظ میں مدد ملے گی ۔ انہوں نے کہا کہ عدالتوں میں زیر دوران مقدمات کے سلسلہ میں اکثر ریکارڈ پیش کرنے تاخیر کی جاتی ہے جس کا فائدہ غیر مجاز قابضین کو ہورہا ہے۔ ریکارڈ محفوظ ہونے کے بعد عدالتوں میں زیر دوران مقدمات کی عاجلانہ یکسوئی میں مدد ملے گی۔