ایڈوکیٹ جنرل سے مشاورت کا فیصلہ ، تلنگانہ اور آندھرا کے لیے نئے بورڈ تشکیل دینے کی مساعی
حیدرآباد۔/26جون، ( سیاست نیوز) وقف بورڈ کی دونوں ریاستوں میں تقسیم اور اسپیشل آفیسر کے تقرر کا مسئلہ قانونی پیچیدگیوں کا شکار ہوچکا ہے۔ چیف منسٹر تلنگانہ کے چندر شیکھر راؤ نے آج سینئر عہدیداروں کے ساتھ وقف بورڈ کی تقسیم کا جائزہ لیا۔ انچارج پرنسپال سکریٹری اقلیتی بہبود ڈاکٹر ٹی رادھا اور اسپیشل سکریٹری اقلیتی بہبود سید عمر جلیل کے ساتھ اجلاس میں چیف منسٹر نے وقف بورڈ کی تقسیم کی راہ میں حائل دشواریوں اور وقف قوانین کا جائزہ لیا۔ باوثوق ذرائع کے مطابق چیف منسٹر نے وقف بورڈ کی تقسیم کے سلسلہ میں حائل دشواریوں پر ایڈوکیٹ جنرل سے مشاورت کا فیصلہ کیا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ عہدیداروں نے چیف منسٹر پر واضح کردیا کہ وقف بورڈ کی تقسیم ریاست کے ہاتھ میں نہیں چونکہ وقف بورڈ سنٹرل وقف ایکٹ کے تحت تشکیل دیا گیا ہے لہذا اس کی تقسیم کی اجازت مرکزی حکومت سے حاصل کرنی پڑے گی۔ چیف منسٹر نے وقف بورڈ کی تقسیم کی کارروائی شروع کرنے کیلئے عہدیداروں کو ہدایت دی تاکہ مرکزی وزارت اقلیتی بہبود کی اجازت ملنے کے بعد وقف بورڈ کی تشکیل جدید اور اسپیشل آفیسر کے تقرر کے اقدامات کئے جاسکیں۔ چیف منسٹر نے عہدیداروں پر واضح کیا کہ وہ اوقافی جائیدادوں کے تحفظ کے سلسلہ میں فوری اقدامات کے خواہاں ہیں لہذا وہ چاہتے ہیں کہ مرکزی حکومت سے جلد از جلد وقف بورڈ کی تقسیم کی اجازت حاصل کرلی جائے۔ وقف بورڈ کی تقسیم تک کوئی بھی ریاست بورڈ پر عہدیداروں کا تقرر نہیں کرسکتی۔ تلنگانہ حکومت نے حال ہی میں آئی ایف ایس عہدیدار محمد جلال الدین اکبر کو اسپیشل آفیسر وقف بورڈ کی حیثیت سے مقرر کیا تھا، اس سلسلہ میں 20جون کو جاری کردہ جی او آر ٹی 73 میں بعض خامیوں کی نشاندہی کے بعد حکومت اس عہدہ پر تقرر کے سلسلہ میں اُلجھن کا شکار ہے۔ مذکورہ جی او میں محمد جلال الدین اکبر کو تلنگانہ وقف بورڈ کا اسپیشل آفیسر مقرر کرتے ہوئے ان کی میعاد ایک سال طئے کی گئی تھی۔ وقف قواعد کے مطابق اسپیشل آفیسر کی میعاد چھ ماہ سے زائد نہیں ہوسکتی اس کے علاوہ وقف بورڈ کی تقسیم سے قبل تلنگانہ وقف بورڈ کے اسپیشل آفیسر کے تقرر کا حکومت کو اختیار حاصل نہیں۔ حکومت نے ایک سالہ میعاد کو چھ ماہ میں تبدیل کرتے ہوئے 23جون کو ایک ترمیمی جی او جاری کیا تاہم وقف بورڈ کی تقسیم کے سلسلہ میں مرکزی حکومت کی اجازت کا مرحلہ ابھی بھی باقی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ جلال الدین اکبر نے ابھی تک اس عہدہ کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔ اسپیشل آفیسر کا عہدہ چونکہ وقف بورڈ کی کارکردگی میں انتہائی اہمیت کا حامل ہے لہذا اسے زائد مدت کیلئے مخلوعہ نہیں رکھا جاسکتا۔ اسپیشل سکریٹری اقلیتی بہبود کے ذریعہ وقف بورڈ کی تقسیم کی فائیل مرکزی حکومت کو روانہ کی جارہی ہے اور تلنگانہ حکومت اس بات کی کوشش کرے گی کہ مرکز جلد از جلد اس کی منظوری دے۔