وقف بورڈ کی اندرون تین ماہ تشکیل کی ہدایت

چھ ماہ کی مہلت کیلئے ہائیکورٹ میں حکومت کی درخواست مسترد

حیدرآباد ۔ 12۔ستمبر (سیاست نیوز) حیدرآباد ہائی کورٹ نے تلنگانہ حکومت کو ہدایت دی ہے کہ اندرون تین ماہ وقف بورڈ کی تشکیل عمل میں لائی جائے۔ جسٹس ایم ایس رام چندر راؤ نے آج یہ فیصلہ سنایا۔ حکومت نے بورڈ کی تشکیل کیلئے عدالت سے 6 ماہ کی مہلت دینے کی خواہش کی تھی ۔ تاہم معزز جج نے حکومت کی درخواست کو نامنظور کرتے ہوئے اندرون تین ماہ تشکیل کی ہدایت دی۔ آندھراپردیش بار کونسل کے رکن زیڈ ایچ جاوید نے وقف بورڈ کی تشکیل اور عہدیدار مجاز کے تقرر کے خلاف درخواست داخل کی تھی ۔ یہ درخواست 6 ماہ قبل داخل کی گئی ۔ درخواست گزار نے عدالت میں استدلال پیش کیا کہ مرکز کی جانب سے تلنگانہ وقف بورڈ کی تشکیل کیلئے ایک سال قبل ہی اعلامیہ جاری ہوچکا ہے۔ اس کے باوجود بورڈ تشکیل نہیں دیا گیا۔ برخلاف اس کے حکومت نے عہدیدار مجاز کا 6 ماہ کیلئے تقررکیا۔ 6 ماہ گزرنے کے بعد عہدیدار مجاز کی میعاد میں مزید 6 ماہ کی توسیع کی گئی جو 18 اکتوبر کو ختم ہورہی ہے۔ سکریٹری اقلیتی بہبود کی جانب سے محکمہ سماجی بھلائی کی گورنمنٹ پلیڈر نے جوابی حلفنامہ داخل کیا۔ حلفنامہ میں وقف بورڈ کی جلد تشکیل کا تیقن دیا گیا ۔ گزشتہ سماعت کے دوران جب معزز جج نے گورنمنٹ پلیڈر سے وقف بورڈ کی تشکیل پر حکومت کے موقف کے بارے میں استفسار کیا تو انہوں نے 18 اکتوبر سے قبل تشکیل کا تیقن دیا جس پر معزز جج نے واضح پروگرام کے ساتھ پیش ہونے کیلئے سماعت کو آج کیلئے ملتوی کیا تھا۔ حکومت کے وکیل نے آج وقف بورڈکی تشکیل کیلئے 6 ماہ کا وقف دیئے جانے کی درخواست کی۔ معزز جج نے اس درخواست کو مسترد کرتے ہوئے اندرون تین ماہ تشکیل دینے کی ہدایت دی ہے۔