برقی بلدیہ اور کمرشیل ٹیکسس سے تعاون کا حصول ، درگاہ یوسفینؒ میںآفس کا کنٹرول دوبارہ حاصل
حیدرآباد ۔ 28 ۔ مئی (سیاست نیوز) تلنگانہ وقف بورڈ کی آمدنی میں اضافہ کے لئے چیف اگزیکیٹیو آفیسر شاہنواز قاسم نے شہر کے اہم تجارتی مراکز کے کرایہ داروں کو نوٹسوںکی اجرائی کا آغاز کیا ہے۔ کرایہ میں اضافہ سے انکار کی صورت میں قانونی کارروائی کی جاسکتی ہے۔ شاہنواز قاسم آئی پی ایس نے مدینہ بلڈنگ ، مکہ مدینہ علاء الدین وقف اور نبی خانہ مولوی اکبر کے کرایہ داروں کو نوٹسوں کی اجرائی کا آغاز کیا ہے جو کئی برسوں سے معمولی کرایے ادا کر رہے ہیں۔ انہوں نے سابق سی ای او کی جانب سے نبی خانہ مولوی اکبر کے بعض کرایہ داروں سے کئے گئے معاہدات کا از سر نو جائزہ لینے کا فیصلہ کیا ہے۔ اگر اضافی کرایہ ناکافی ہو تو معاہدات کو منسوخ کردیا جائے گا ۔ شاہنواز قاسم نے کہا کہ اگر مارکٹ ریٹ سے ان عمارتوں کے کرایہ دار وقف بورڈ کو کرایہ ادا کریں گے تو سالانہ آمدنی میں کروڑہا روپئے کا اضافہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ وقف کرایہ داروں کے عدم تعاون کے رویہ سے بورڈ کو نقصان ہورہا ہے۔ شہر اور اضلاع میں جہاں کہیں بھی وقف کامپلکس ہوں ان کے کرایہ جات پر نظر ثانی کی جائے گی۔ مدینہ ہوٹل اور چند دیگر ملگیات کے کرایہ داروں کو بقایہ جات کے ساتھ ایک کروڑ سے زائد رقم ادا کرنے کی نوٹس دی گئی ہے۔ بتایا جاتاہے کہ کرایہ داروں نے مذاکرات کے ذریعہ کرایہ میں اضافہ سے اتفاق کرلیا ہے ۔ آمدنی میں اضافہ کی مہم کرایہ میں اضافہ سے انکار کرنے والے افراد کے خلاف کارروائی کے سلسلہ میں محکمہ جات برقی ، گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن اور کمرشیل ٹیکسیس کی مدد لی جائے گی ۔ الیکٹرسٹی ڈپارٹمنٹ کو برقی کی سربراہی منقطع کرنے کی ہدایت دی جاسکتی ہے۔ جب تک کرایہ دار بورڈ کے اضافی کرایہ کو قبول نہیں کریں گے ، اس وقت تک برقی سربراہی روک دی جائے گی ۔ اسی طرح گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن سے ٹریڈ لائسنس کی منسوخی کی سفارش کی جاتی ہے۔ کمرشیل ٹیکس عہدیداروں کو کاروبار کی حقیقی نوعیت کا پتہ چلانے کی سفارش کی جائے گی۔ مذکورہ تینوں محکمہ جات سے تعاون حاصل کرتے ہوئے آمدنی میں اضافہ کیا جاسکتا ہے۔ شاہنواز قاسم نے نبی خانہ مولوی اکبر کے کرایہ ناموں کے سلسلہ میں شکایات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ لمحہ آخر میں جو بھی کرایہ نامے بنائے گئے وہ ان کا از سر نو جائزہ لیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ وہ سابق سی ای او کے فیصلوں پر نظرثانی کا مکمل اختیار رکھتے ہیں۔ قلب شہر میں واقع اہم تجارتی مراکز کی ملگیات سے وقف بورڈ کو کروڑہا روپئے کی آمدنی حاصل ہوسکتی ہے لیکن سابق میں عہدیداروں اور وقف بورڈ کے عملے نے اس جانب توجہ نہیں کی۔ انہوں نے کہا کہ 30 مئی کے بعد وہ کرایہ میں اضافہ کے مسئلہ پر توجہ مرکوز کریں گے۔ اسی دوران چیف اگزیکیٹیو آفیسر نے درگاہ یوسفینؒ کے عارضی متولی کو نوٹس جاری کی ہے۔ درگاہ کے احاطہ میں وقف بورڈ کے زیر کنٹرول کمرہ کو جبراً حاصل کرنے پر یہ نوٹس دی گئی ۔ شاہنواز قاسم نے یہ کمرہ دوبارہ وقف بورڈ کی تحویل میں حاصل کرلیا ہے اور جواب دینے کیلئے متولی کو ایک ہفتہ کی مہلت دی گئی ۔ انہوں نے بتایا کہ قفل شکنی کے ذریعہ وقف بورڈ کے زیر انتظام کمرہ کو متولی نے اپنے قبضہ میں لے لیا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ غیر اطمینان بخش جواب ملنے کی صورت میں متولی کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ درگاہ یوسفینؒ کی تمام ہنڈیاں وقف بورڈ کے کنٹرول میں ہیں، جنکی ہر ماہ کشادگی عمل میں آرہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ درگاہ میں زائرین کیلئے موثر انتظامات اور سہولتوں کی فراہمی کے اقدامات کئے جارہے ہیں۔