حیدرآباد۔/3 نومبر، ( سیاست نیوز) تلنگانہ وقف بورڈ کا اجلاس آج حج ہاوز نامپلی میں منعقد ہوا۔ تاہم انتخابی ضابطہ اخلاق کے نفاذ کے سبب کوئی پالیسی فیصلے کئے بغیر ہی اجلاس کو ملتوی کردیا گیا۔صدر نشین محمد سلیم ایم ایل سی نے صدارت کی۔ چیف ایکزیکیٹو آفیسر شاہنواز قاسم ( آئی پی ایس ) ناسازی مزاج کے سبب اجلاس میں شریک نہیں ہوئے۔ ارکان میں مولانا اکبر نظام الدین حسینی صابری، مرزا انوار بیگ، ملک معتصم خاں، صوفیہ بیگم، زیڈ ایچ جاوید اور ایم اے وحید نے شرکت کی۔ بتایا جاتا ہے کہ وقف ایکٹ کے تحت ہر دو ماہ میں اجلاس طلب کرنا لازمی ہے جس کے باعث آج اجلاس طلب کیا گیا۔ وقف بورڈ نے اجلاس کی طلبی کے بارے میں چیف الیکٹورل آفیسر کو مکتوب روانہ کیا تھا لیکن اس کا کوئی جواب نہیں ملا۔ بتایا جاتا ہے کہ ایجنڈہ میں کوئی پالیسی مسئلہ کو نہیں رکھا گیا بلکہ 6 ایسے اُمور شامل کئے گئے تھے جو خالص انتظامی نوعیت کے ہیں۔ ان میں ایک مسئلہ تمام اوقافی جائیدادوں کی حد بندی سے متعلق تھا۔ چیف ایکزیکیٹو آفیسر کی عدم شرکت کے باعث ان موضوعات پر بھی کوئی بحث نہیں کی گئی اور نہ ہی فیصلے کئے گئے۔ اجلاس کو آئندہ کیلئے ملتوی کرنا پڑا۔ بتایا جاتا ہے کہ صدر نشین وقف بورڈ سے ملاقات کے موقع پر ارکان نے سی ای او کے رویہ کی شکایت کی اور کہا کہ ان کی جانب سے پیش کئے گئے مسائل کی یکسوئی میں کوئی دلچسپی نہیں لی جارہی ہے۔ سی ای او کے انداز کارکردگی سے بورڈ کا کام کاج متاثر ہورہا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ بعض ارکان سابق سی ای او کے دور میں منظور کی گئی قراردادوں پر کارروائی کیلئے دباؤ بنارہے ہیں لیکن شاہنواز قاسم نے اس سلسلہ میں قانونی رائے حاصل کرنے تک کوئی فیصلہ کرنے سے انکار کردیا ہے۔