حیدرآباد ۔6 ۔مئی (سیاست نیوز) وقف بورڈ میں گزشتہ دو دن سے جاری تعطل کے بعد آج کام کاج معمول کے مطابق بحال ہوگیا۔ وقف بورڈ کے امور کی انجام دہی کیلئے عہدیدار مجاز کی حیثیت سے تقرر کردہ جلال الدین اکبر ڈائرکٹر اقلیتی بہبود نے آج ملازمین کی تنخواہوں کی کارروائی مکمل کی۔ انہوں نے تنخواہوںکی اجرائی کیلئے ضروری چیکس پر دستخط کئے۔ اس طرح وقف بورڈ کے ملازمین کو ماہ اپریل کی تنخواہ جاری کی گئی۔ وقف بورڈ میں ملازمین تنخواہوں کی ادائیگی کے سلسلہ میں دو دن سے احتجاج کر رہے تھے لیکن آج تمام ملازمین رجوع بکار ہوگئے۔ اسی دوران عابڈس پولیس نے چیف اگزیکیٹیو آفیسر وقف بورڈ کی شکایت پر چار ملازمین کے خلاف مقدمہ درج کرلیا ہے۔ ان کی گرفتاری کیلئے پولیس کی ٹیم آج صبح وقف بورڈ کے دفتر پہنچی لیکن معطل شدہ ملازمین موجود نہیں تھے۔ پولیس نے ان ملازمین کی تلاش شروع کردی ہے اور حج ہاؤز کے احاطہ میں پولیس پکٹ تعینات کردیا گیا۔ معطل کئے گئے ملازمین سے متعلق احکامات نوٹس بورڈ پر چسپاں کئے گئے۔ ان میں سید حسین اسسٹنٹ سکریٹری ، محمد ثناء اللہ سینئر اسسٹنٹ ، سلطان محی الدین ڈپٹی سکریٹری اور سلیم باشاہ ڈپٹی سکریٹری شامل ہیں۔ اسی دوران وقف بورڈ میں ڈسپلن شکنی اور ہنگامہ آرائی کے سلسلہ میں ملوث بعض دیگر ملازمین کی بھی نشاندہی کی جارہی ہے۔ ویڈیو ریکارڈنگ اور میڈیا کو دیئے گئے بیانات کی بنیاد پر ان کی نشاندہی کرتے ہوئے تادیبی کارروائی کی جاسکتی ہے۔ اسپیشل سکریٹری اقلیتی بہبود کو حکومت نے واضح ہدایت دی ہے کہ وہ وقف بورڈ میں کسی بھی طرح کی ڈسپلن شکنی کو برداشت نہ کریں اور خاطیوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔ حکومت نے موجودہ ملازمین کی روز مرہ کارکردگی کا جائزہ لینے کی بھی ہدایت دی ہے تاکہ بورڈ میں ورک کلچر کو قائم کیا جاسکے۔ وقف بورڈ میں معمول کی صورتحال کی بحالی سے مختلف اداروں سے رجوع ہونے والے افراد نے راحت کی سانس لی ہے۔