بورڈ کے ملازم کے فنگر پرنٹ کی تصدیق، عنقریب گرفتاری و مقدمہ
حیدرآباد۔/24فبروری، ( سیاست نیوز) وقف بورڈ کے اکاؤنٹس سیکشن میں سرقہ کی کوشش کے سلسلہ میں پولیس کو اہم سراغ دستیاب ہوا ہے۔ پولیس عہدیدار نے بتایا کہ جن ملازمین کے فنگر پرنٹس حاصل کئے گئے تھے ان میں سے ایک ملازم کا فنگر پرنٹ سرقہ کے مقام سے حاصل کردہ فنگر پرنٹ سے میل رکھتا ہے۔ اس سلسلہ میں جلد ہی مذکورہ ملازم کو حراست میں لیکر مقدمہ درج کیا جائے گا۔ پولیس نے بتایا کہ قفل شکنی کے مقام اور سیکشن کے اندرونی حصہ میں سرقہ کی کوشش کے بعد پولیس نے فنگر پرنٹس حاصل کئے تھے۔ عہدیدار نے بتایا کہ پولیس کے شبہ کے مطابق یہ کارروائی اندرونی ملازم کی ہے۔ اس سلسلہ میں جلد ہی وقف بورڈ کو رپورٹ پیش کی جائے گی اور مذکورہ ملازم کے خلاف کارروائی کا آغاز ہوگا۔ پولیس عہدیدار نے ملازم کا نام ظاہر کرنے سے گریز کیا تاہم اعتراف کیا کہ یہ بورڈ کا ملازم ہی ہے۔ انہوں نے ملکاجگری میں اوقافی اراضیات کے سلسلہ میں وقف بورڈ سے جعلی این او سی کی تحقیقات کے بارے میں پوچھے جانے پر بتایا کہ اس کی تحقیقات کیلئے وقت لگ سکتا ہے۔ متعلقہ کلکٹر اور ریونیو حکام سے دستاویزات حاصل کی جارہی ہیں۔ اس کے علاوہ چیف ایکزیکیٹو آفیسر کی دستخط پر فارنسک رپورٹ حاصل کی جارہی ہے۔ اسی دوران صدرنشین وقف بورڈ محمد سلیم نے پولیس سے خواہش کی کہ وہ جلد از جلد سرقہ میں ملوث ملازم کا نام ظاہر کردے تاکہ اس کے خلاف کارروائی کی جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ جو بھی ملازم قصور وار پایا جائے گا اسے خدمات سے برطرف کردیا جائیگا۔ انہوں نے کہا کہ اکاؤنٹس سیکشن میں سرقہ کی کوشش کے دوران کوئی فائیل یا نقد رقم کا سرقہ نہیں ہوا ہے۔ انہوں نے وضاحت کی کہ اکاؤنٹس سیکشن میں کوئی فائیل موجود نہیں ہوتی۔ اس کے علاوہ 2 لاکھ روپئے کی نقد رقم محفوظ رہی۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ پولیس دونوں تحقیقات کے سلسلہ میں 10مارچ تک اپنی رپورٹ پیش کردے گی۔