وقف بورڈ ملازمین کی تنخواہ میں ایک دن کی تاخیر

چیکس پر دستخط کا اختیار ایکزیکٹیو آفیسر کو دینے کا فیصلہ
حیدرآباد۔یکم جولائی، ( سیاست نیوز) وقف بورڈ کے ملازمین کو ماہِ جون کی تنخواہ کیلئے مزید ایک دن انتظار کرنا پڑے گا۔ سکریٹری اقلیتی بہبود جناب احمد ندیم نے اسپیشل آفیسر کی عدم موجودگی میں ملازمین کی تنخواہوں سے متعلق چیکس پر دستخط کا اختیار چیف ایکزیکیٹو آفیسر کو دینے کا فیصلہ کیا ہے اور توقع ہے کہ اس سلسلہ میں احکامات کی اجرائی کیلئے ایک دن درکار ہوگا اور چیف ایکزیکیٹو آفیسر کل چہارشنبہ کے دن ضروری قواعد کی تکمیل کے ذریعہ ملازمین کی تنخواہوں کی اجرائی کو یقینی بنائیں گے۔ جناب احمد ندیم نے بتایا کہ انہیں ملازمین کی تنخواہوں کی صورتحال سے واقف کروایا گیا اور وہ اس سلسلہ میں ضروری قدم اٹھا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چیف ایکزیکیٹو آفیسر کو دستخط کیلئے مجاز کرتے ہوئے احکامات جاری کئے جائیں گے۔ بتایا جاتا ہے کہ اسپیشل آفیسر کی عدم موجودگی کی صورت میں اس طرح کی صورتحال کا سامنا کرنے کے بارے میں جانتے ہوئے بھی وقف بورڈ کے عہدیداروں نے سکریٹری اقلیتی بہبود کو بروقت اطلاع نہیں دی۔ اگر جون کے آخری ہفتہ میں انہیں حقیقی صورتحال سے واقف کرایا جاتا تو ملازمین کی تنخواہ کی یکم جولائی کو ادائیگی یقینی ہوجاتی۔ 18جون سے اسپیشل آفیسر کا عہدہ خالی ہے جس کے باعث وقف بورڈ کے تمام معاملات ٹھپ ہوچکے ہیں۔ بورڈ کے کسی بھی سیکشن میں کوئی عہدیدار اپنی نشست پر دیکھا نہیں جارہا ہے اور اٹینڈرس سے پتہ کرنے پر ایک ہی جواب ملتا ہے کہ رمضان کی وجہ سے صاحب چلے گئے۔ چیف ایکزیکیٹو آفیسر کو قواعد کے مطابق صرف ایک لاکھ روپئے تک کی اجرائی کا اختیار ہے۔ اسپیشل آفیسر کی عدم موجودگی کے باعث بورڈ کی ابتر صورتحال کی حکومت کو بھی کوئی فکر نہیں۔ ہونا تو یہ چاہیئے تھا کہ اسپیشل آفیسر کے تقرر کے سلسلہ میں جاری کردہ احکامات میں جو بھی نقائص تھے انہیں فوری دور کیا جاتا لیکن حکومت کی عدم دلچسپی نے بھی وقف بورڈ کی کارکردگی کو مفلوج کرنے میں اہم رول ادا کیا ہے۔