وقف بورڈس کو زائد اختیارات کے ذریعہ جائیدادوںکا تحفظ ممکن

تلنگانہ میں وقف آمدنی میں اضافہ ،نئی دہلی میں قومی وقف کانفرنس ، صدرنشین تلنگانہ وقف بورڈ محمد سلیم کا خطاب
حیدرآباد ۔ 7 ۔ مئی (سیاست نیوز) صدرنشین تلنگانہ وقف بورڈ محمد سلیم نے مرکزی حکومت سے مطالبہ کیا کہ موجودہ وقف ایکٹ میں ترمیم کرتے ہوئے ریاستی وقف بورڈس کو زائد اختیارات دئے جائیں تاکہ اوقافی جائیدادوں کے تحفظ میں مدد ملے۔ محمد سلیم نے آج نئی دہلی میں وزارت اقلیتی امور کی جانب سے منعقدہ قومی وقف کانفرنس میں شرکت کی ۔ اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے محمد سلیم نے کہا کہ جب تک وقف بورڈس کو اختیارات نہیں ملتے ، اس وقت تک قیمتی جائیدادوں کا تحفظ ممکن نہیں ہے ۔ غیر مجاز قابضین ہزاروں کروڑ مالیتی جائیدادوں سے استفادہ کر رہے ہیں۔ محمد سلیم نے وقف بورڈ کو جوڈیشل پاورس اور جائیدادوںکی ترقی کیلئے 45 سال تک لیز پر دیئے جانے کیلئے قانون میں ترمیم کی سفارش کی ۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ میں کئی اوقافی جائیدادوں کو ترقی دی جاسکتی ہے لیکن کوئی ڈیولپر اس لئے آگے نہیں آرہے ہیں ، کیونکہ وقف بورڈ کو 45 سال تک لیز کے اختیارات نہیں ہے۔ جب تک زائد مدت تک لیز فراہم نہیں جاتی ، اُس وقت تک کوئی ڈیولپر پیشقدمی نہیں کرے گا ۔ محمد سلیم نے انڈومینٹ کی طرح وقف بوڈ کو اختیارات کی مانگ کی ۔انہوں نے کہا کہ ملک میں وقف بورڈس کا کوئی پرسان حال نہیں ہے۔ جب تک حکومتوں کی سرپرستی حاصل نہیں ہوگی ، اوقافی جائیدادوں کا تحفظ نہیں ہوسکتا ہے۔ محمد سیلم نے کہا کہ ملک میں پہلی مرتبہ کے سی آر حکومت نے اراضی سروے کا اہتمام کیا جس میں اوقافی جائیدادوںکی نشاندہی کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ پہلا سروے مکمل ہوچکا ہے جبکہ دوسرے کا کام جاری ہے۔ صدرنشین وقف بورڈ نے اوقافی اداروںپر کلکٹر رتبہ کے عہدیداروں کی تعیناتی کی سفارش کی ہے۔ انہوں نے تلنگانہ وقف بورڈ کی کارکردگی کی تفصیلات بیان کی اور کہا کہ بورڈ کی تشکیل کے بعد ایک سال میں آمدنی میں اضافہ اور کئی جائیدادوں کے تحفظ میں کامیابی ملی ہے محمد سلیم نے کہا کہ اسٹاف کی کمی کے باوجود وقف بورڈ بہتر خدمات انجام دے رہا ہے۔ کے سی آر حکومت نے اوقافی جائیدادوں کے تحفظ کے سلسلہ میں بورڈ کو مکمل تعاون پیش کیا ہے۔ مرکزی وزیر اقلیتی امور مختار عباس نقوی نے اختیارات سے متعلق تجویز کی تائید کی اورکہا کہ ریٹائرڈ جج کی صدارت میں کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جو وقف ایکٹ میں ترمیمات کا جائزہ لے گی۔ انہوں نے تلنگانہ وقف بورڈ سے مکمل تعاون کا یقین دلایا اور کہا کہ اوقافی جائیدادوں کے ڈیولپمنٹ سے متعلق تقریب میں وہ شرکت کریں گے۔ قومی وقف کانفرنس میں تلنگانہ سے چیف اگزیکیٹیو آفیسر ڈی شفیع اللہ آئی ایف ایس اور ارکان ملک معتصم خاں ، مرزا انور بیگ، زیڈ ایچ جاوید اور ایم اے وحید نے شرکت کی ۔ جس کی حال میں کانفرنس طلب کی گئی تھی ، اس میں نصف سے زائد کرسیاں خالی تھیں۔ بتایا جاتا ہے کہ دیگر ریاستوں نے کانفرنس کو کوئی اہمیت نہیں دی اور اپنے نمائندوں کو روانہ نہیں کیا ۔