وقف اراضی کا جعلی این او سی ‘ پولیس کو ملزم نرسنگ راؤ کی تلاش

حیدرآباد ۔28۔ نومبر (سیاست نیوز) پولیس کو وقف اراضی سے متعلق جعلی این او سی کی اجرائی کے سلسلہ میں ملکاجگری کے ساکن این نرسنگ راؤ کی تلاش ہے جس کی درخواست پر وقف بورڈ نے تین سروے نمبرات کی اراضی کو خانگی قرار دیا تھا۔ بتایا جاتا ہے کہ وقف بورڈ کی جانب سے عابڈس پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کئے جانے کے بعد پولیس نے ابتدائی تحقیقات کے تحت بورڈ سے بعض دستاویزات حاصل کئے ۔ اس کے علاوہ کسی بھی این او سی کی اجرائی کے سلسلہ میں طریقہ کار اور متعلقہ سیکشنوں کے رول کے بارے میں معلومات حاصل کی۔ ان سیکشنوں کے انچارج عہدیداروں کے بارے میں بھی جانچ کی جارہی ہے کہ ان کا سابق میں ریکارڈ کس طرح کا ہے ۔ باوثوق ذرائع کے مطابق این او سی کے بارے میں وقف بورڈ کے پاس کوئی فائل موجود نہیں، جس کے نتیجہ میں پولیس کو دستاویزات فراہم نہیں کئے جاسکے۔ پولیس کو اصل درخواست گزار این نرسنگ راؤ ساکن ملکاجگری کی تلاش ہے جس نے یکم مئی 2017 ء کو وقف بورڈ میں درخواست دی تھی اور 26 مئی کو این او سی جاری کردیا گیا ۔ چیف اگزیکیٹیو آفیسر این او سی کی اجرائی سے انکار کر رہے ہیں اور ممکن ہے کہ ان کی دستخط کی اصلیت کا پتہ چلانے کے لئے فارنسک ماہرین کی خدمات حاصل کی جائیں گی۔ وقف بورڈ میں فائلوں اور دستاویزات کا غائب ہونا کوئی نئی بات نہیں۔ جس این او سی پر تنازعہ پیدا ہوا ، اگر گزشتہ چند برسوں میں جاری کئے گئے تمام این او سی کی جانچ کی جائے تو ممکن ہے کہ اوقافی اراضیات کی تباہی کے مزید معاملات منظر عام پر آئیں گے۔ ذرائع نے بتایا کہ اسکام کے سلسلہ میں پولیس کو بعض افراد پر شبہ ہے ، جن کا تعلق متعلقہ سیکشنوں سے ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ دو موجودہ عہدیداروں اور بعض ریٹائرڈ عہدیداروں کے رول پر مختلف گوشوں سے شبہات کا اظہار کیا گیا ۔ ممکن ہے کہ پولیس انہیں طلب کرتے ہوئے بیانات قلمبند کریں۔ این او سی اسکام کی پولیس تحقیقات کے آغاز کے ساتھ ہی وقف بورڈ کے عہدیداروں اور ملازمین میں خوف کا ماحول دیکھا جارہا ہے اور وہ اس معاملہ پر گفتگو اور اظہار خیال کے لئے بھی تیار نہیں۔ بورڈ کے بعض عہدیدار اور ریکارڈ عہدیداروں کے وقف مافیا سے روابط اور قربت سے ہر کوئی اچھی طرح واقف ہے۔