وقف اراضی پر غیر مجاز تعمیرات کو روکنے وقف ٹریبونل میں مقدمہ

جی ایچ ایم سی اور پولیس سے نمائندگی بے سود ثابت ، مسجد عالمگیر کی اراضی بچانے وقف بورڈ سرگرم
حیدرآباد۔3 جولائی (سیاست نیوز) وقف بورڈ نے مسجد عالم گیر ہائی ٹیک سٹی کی اوقافی اراضی پر غیر مجاز تعمیرات کو روکنے کے لیے وقف ٹربیونل میں مقدمہ دائر کیا ہے۔ اس اراضی پر ایک آئی اے ایس عہدیدار کی جانب سے تعمیراتی کام جاری ہیں اور اسے روکنے کے لیے وقف بورڈ نے میونسپل کارپوریشن اور پولیس سے بارہا نمائندگی کی لیکن کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔ آخرکار وقف بورڈ نے ٹربیونل سے رجوع ہونے کا فیصلہ کیا۔ ٹربیونل میں کسی عہدیدار کا نام شامل کئے بغیر غیر مجاز قابضین کے خلاف اپیل دائر کی گئی۔ اس اپیل میں مجلس بلدیہ اور ریونیو کو بھی فریق بنایا گیا ہے۔ چیف ایگزیکٹیو آفیسر وقف بورڈ ایم اے منان فاروقی کے مطابق ایک ایکڑ 15 گنٹے اراضی کے تحفظ کے لیے ریونیو اور مجلس بلدیہ سے تعاون کی خواہش کی گئی تھی لیکن دونوں محکمہ جات نے وقف بورڈ سے تعاون نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ مشترکہ سروے کے لیے ایک سے زائد مرتبہ مجلس بلدیہ کو مکتوب روانہ کئے گئے۔ اگر سروے کیا جائے تو حقیقی اراضی کا پتہ چل سکتا ہے۔ واضح رہے کہ مسجد عالم گیر کے تحت وقف ریکارڈ میں ایک ایکڑ 15 گنٹے اراضی موجود ہے جبکہ مسجد کمیٹی سپریم کورٹ میں صرف ایک گنٹہ اراضی کے لیے جدوجہد کررہی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ ابتداء میں مسجد کے تحت صرف ایک گنٹہ اراضی کا تعین کیا گیا تھا بعد میں دو علیحدہ وقف گزٹ جاری کئے گئے اور اوقافی اراضی ایک ایکڑ 15 گنٹے مقرر کی گئی۔ مقدمہ کی سماعت کے دوران وقف بورڈ کے پاس ایک ایکڑ 15 گنٹے اراضی ثابت کرنے کے لیے سوائے گزٹ کے کوئی اور ریکارڈ موجود نہیں ہے۔ اگر مسجد کمیٹی کو ایک گنٹہ اراضی کے تحفظ میں عدالت میں کامیابی حاصل ہوتی ہے تو وقف بورڈ کی جانب سے ایک ایکڑ 15 گنٹے اراضی کا دعوی ٹک نہیں پائے گا۔ واضح رہے کہ حالیہ عرصہ میں اس قیمتی اراضی پر غیر مجاز تعمیرات کو روکنے کے لیے صدرنشین وقف بورڈ محمد سلیم نے بذات خود علاقے کا دورہ کیا تھا اس کے باوجود تعمیراتی کام ہنوز جاری ہے۔