حیدرآباد ۔ 28 ۔ جنوری : ( پریس نوٹ ) : تحفظ اوقاف بالخصوص ٹولی مسجد کی موقوفہ اراضی پر مبینہ طور پر غیر قانونی تعمیر کئے جارہے شادی خانوں کے انہدام اور لینڈ گرابرس کے خلاف وقف ایکٹ 52-A کے تحت سخت قانونی کارروائی کے لیے جناب عزیز پاشاہ سابق ایم پی کی قیادت میں جناب عثمان الہاجری صدر دکن وقف پروٹیکشن سوسائٹی اور اراکین سوسائٹی نے ڈپٹی چیف منسٹر جناب محمد محمود علی سے ملاقات کرتے ہوئے نمائندگی کی ۔ اس کے علاوہ شہر حیدرآباد و رنگاریڈی میں اوقافی جائیدادوں پر ہورہے ناجائز قبضہ جات کی برخاستگی کے لیے سخت قانونی کارروائی کے لیے بھی نمائندگی کی ۔ مسلم قبرستان لاوارث مسلم میتوں کی تدفین کے لیے حکومت کی جانب سے 10 ایکڑ اراضی کے اعلان کو خوش آئند قرار دیا اور بتایا کہ شہر کے اطراف و اکناف میں مسلم آبادیوں کے لیے قبرستان کی زمین کے لیے بھی جناب سید عزیز پاشاہ نے ڈپٹی چیف منسٹر سے نمائندگی کی ۔ غریب مستحق مسلم اقلیتوں کو قرضہ جات کی فراہمی کو آسان بناتے ہوئے جلد از جلد قرضہ جات فراہم کرنے کی بھی خواہش کی ۔ وقف جائیداد طویلہ صفر خاں پر جاری کی گئی غیر قانونی این او سی کو منسوخ کرتے ہوئے شہر کے انتہائی اہم تجارتی مرکز کو وقف بورڈ اپنی راست نگرانی میں ترقی دینے کا مطالبہ کیا تاکہ مفادات حاصلہ کے سازشوں کو ناکام بنایا جاسکے ۔ وفد میں مقبول الہاجری ، محمد عنایت توکلی کے علاوہ دیگر اراکین شامل تھے ۔۔