وقف اراضیات کے تحفظ کیلئے ریونیو ڈپارٹمنٹ کا تعاون ضروری

پاس بک میں اشخاص کے بجائے وقف درج کیا جائے، کونسل میں محمد سلیم کی توجہ دہانی
حیدرآباد۔/28 مارچ، ( سیاست نیوز) ٹی آر ایس کے رکن قانون ساز کونسل و صدرنشین تلنگانہ وقف بورڈ محمد سلیم نے اراضی سروے میں نشاندہی کردہ اوقافی اراضیات کے پاس بک میں وقف بورڈ کا نام درج کرنے کا مطالبہ کیا۔ قانون ساز کونسل میں خصوصی توجہ دہانی کے تحت حکومت کی توجہ اس جانب مبذول کرتے ہوئے محمد سلیم نے کہا کہ حالیہ اراضی سروے میں جو وقف جائیدادیں اور اراضیات کی نشاندہی ہوئی ہے اکثر مقامات پر عہدیداروں نے پاس بک میں وقف بورڈ کے بجائے انفرادی اشخاص کا نام درج کردیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وقف ایکٹ کے مطابق اوقافی جائیدادوں کے ساتھ وقف بورڈ کا نام درج ہونا چاہیئے۔ انفرادی اشخاص کے نام درج کرنے سے جائیدادوں اور اراضیات کا تحفظ ممکن نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ سروے کے بعد جو بھی پاس بک جاری کئے جائیں ان میں ملکیت کے کالم میں وقف بورڈ کا نام درج رہے۔ انہوں نے ای پاس بک کی اجرائی کی تجویز پیش کی تاکہ بے قاعدگیوں کی کوئی گنجائش نہ رہے۔ محمد سلیم نے کہا کہ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے اوقافی جائیدادوں کے تحفظ کے سلسلہ میں خصوصی دلچسپی لیتے ہوئے ضلع کلکٹرس کو ہدایت دی تھی کہ اراضی سروے میں اوقافی جائیدادوں کی نشاندہی کریں۔ چیف منسٹر کی ہدایت کے بعد پہلے سروے میں 45000 ایکر سے زائد اوقافی اراضی کا پتہ چلا ہے۔ دوسرے سروے میں مزید اراضی کی نشاندہی ہوگی۔ محمد سلیم نے کہا کہ وقف بورڈ ناجائز قبضوں کی برخواستگی کیلئے سنجیدگی سے اقدامات کررہا ہے ایسے میں محکمہ مال کا تعاون ضروری ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ ضلع کلکٹرس کو ہدایت دی جائے کہ وہ اراضیات کی نشاندہی کے موقع پر اشخاص کے بجائے وقف درج کریں تاکہ ہمیشہ کیلئے ان جائیدادوں کا تحفظ ہوسکے۔ محمد سلیم نے کہا کہ مساجد، عیدگاہوں، قبرستان اور عاشور خانوں کی ہزاروں ایکر اراضیات پر ناجائز قابضین ہیں جن کی بیدخلی کیلئے وقف بورڈ کو پولیس اور ریونیو حکام کا تعاون ناگزیر ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس مسئلہ کو چیف منسٹر سے رجوع کرتے ہوئے دونوں محکمہ جات کا تعاون حاصل کیا جائے گا۔ڈپٹی چیف منسٹر محمد محمودعلی نے تیقن دیا کہ حکومت اس سلسلہ میں اقدامات کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اوقافی اراضیات کے تحفظ کیلئے سنجیدہ ہے اور چیف منسٹر اعلیٰ سطحی اجلاس طلب کرچکے ہیں۔