آئی پی ایس آفیسر شاہ نواز قاسم کی قیادت میں چار ٹیمیں مختلف زاویوں سے جانچ کریں گی
حیدرآباد یکم / مئی ( سیاست نیوز ) وقار احمد اور دیگر چار مسلم نوجوانوں کے فرضی انکاونٹر کی تحقیقات کیلئے حکومت تلنگانہ کی جانب سے تشکیل دئے گئے خصوصی تحقیقاتی ٹیم (ایس آئی ٹی ) نے اپنی تحقیقات کا آغاز کردیا ۔ 7 اپریل کو ضلع نلگنڈہ میں پولیس کے ساتھ مبینہ انکاونٹر میں ان 5 زیر دریافت قیدیوں کو ہلاک کیا گیا تھا ۔ تلنگانہ ڈی جی پی آفس سے جاری کردہ سرکاری بیان کے مطابق سینئیر آئی پی ایس عہدیدار شاہ نواز قاسم کی زیر قیادت تشکیل دئے گئے ایس آئی ٹی کا اجلاس منعقد ہوا ۔ جس میں تحقیقات کیلئے بنائے گئے منصوبہ پر تبادلہ خیال کیا گیا اور اسی کے مطابق چانچ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ۔ مختلف زاویوں سے تحقیقات کیلئے چار ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں۔ ایک پولیس ٹیم ورنگل کا دورہ کرے گی جبکہ دوسری ٹیم نلگنڈہ پہونچے گی تاکہ مختلف شواہد کو اکھٹا کر سکے ۔ یہاں سے مواد دیگر دستاویزات اور کارآمد ثبوت کو اکھٹا کرکے تحقیقات کی جائے گی ۔ یہ بھی فیصلہ کیا گیا ہے کہ ایس آئی ٹی باقاعدہ اجلاس منعقد کرے گی ۔ جمع کردہ مواد و ثبوت کا جائزہ لیا جائے گا دستاویزات کا معائنہ کرتے ہوئے گواہوں کے بیانات پر غور و خوص کیا جائے گا ۔اس واقع کے سلسلے میں پولیس کے بیان کے مطابق 7 اپریل کو ان پانچوں نوجوانوں کو ضلع ورنگل میں ایک جیل سے عدالت لایا جارہا تھا ۔ وقار احمد نے پولیس ویان کو روکنے کی خواہش کی تاکہ وہ ضرورت سے فارغ ہوسکے ۔ واپسی کے دوران وقار احمد نے پولیس کانسٹیبل سے رائفل چھین لی اور فائرنگ کی دیگر چار قیدیوں نے بھی ساتھی پولیس ملازمین کے ہتھیار چھینے کی کوشش کی تھی ۔ اس کے بعد پولیس نے اپنی حفاظت میں ان پانچوں نوجوانوں پر فائرنگ کی ۔ قبل ازیں پولیس نے کہا تھا کہ یہ لوگ پولیس پر فائرنگ کرنے کے چار واقعات میں ملوث تھے ۔