’وعدوں اور تیقنات سے مسلمانوں کے حالات نہیں بدل سکتے ‘

زبانی ہمدردی سے مسلمانوں کو دلچسپی نہیں‘ کے سی آر ایک سنجیدہ رہنما‘ وعدہ پر عمل کی امید : جناب زاہد علی خان

حیدرآباد۔5اکٹوبر ( سیاست نیوز) زبانی ہمدردی سے اب مسلمانوں کو کوئی دلچسپی نہںے رہی ‘ وعدے اور تیقنات سے مسلمانوں کے حالات بدلنے والے نہیں ۔ ان خیالات کا اظہار جناب زاہد علی خان ایڈیٹر ’’سیاست ‘‘ نے کیا۔ انہوں نے آج اضلاع نلگنڈہ ‘ محبوب نگر اور ورنگل کے وفود کا خیرمقدم کیا جو 12فیصد مسلم تحفظات تحریک کے سلسلہ میں سیاست کے دفتر پہنچے تھے ۔ جناب زاہد علی خان جو 12فیصد مسلم تحفظات تحریک کے سرپرست اعلیٰ ہیں ‘ انہوں نے وفود کی مسلم کاز کیلئے دلچسپی پر انہیں مبارکباد پیش کی ۔ اس موقع پر جناب عامر علی خان نیوز ایڈیٹر ’’سیاست ‘‘ بھی موجود تھے جو 12فیصد مسلم تحفظاتسیاست کی تحریک کی قیادت کررہے ہیں ۔ ان وفود پر جناب زاہد علی خان نے زور دیتے ہوئے کہا کہ وہ بی سی کمیشن کے قیام کے مطالبہ میں  شدت پیدا کریں ۔ انہوں نے چیف منسٹر تلنگانہ مسٹر کے چندر شیکھر راؤ کو ایک سنجیدہ قائد قرار دیا اور کہا کہ انہیں اپنا وعدہ جو مسلمانوں سے کیا تھا اس پر فوری عمل آوری کا اقدام کریں ۔ انہوں نے چیف منسٹر کو مشورہ دیا کہ وہ اگر ایسا کرتے ہیں تو تلنگانہ کا مسلمان تلنگانہ راشٹرا سمیتی کے حق میں اپنے ووٹ کا استعمال کرے گا ۔ انہوں نے کہا کہ ہر کوئی مسلم ہمدردی کی بات کرتا ہے اور مسلم دوست کا دم بھرتے ہوئے نعرہ لگاتا ہے ‘ انہیں چاہیئے کہ وہ مسلمانوں سے ہمدردی کے تعمیری کام انجام دیں ۔ انہوں نے وفود سے کہا کہ وہ جاریہ اسمبلی اجلاس کا بغور مشاہدہ کریں چونکہ جاریہ ہفتہ اسمبلی کا اجلاس ختم ہوجائے گا اور اس دوران مسلمانوں کو  مسلمانوں کے ہمدردوں کی شناخت ہوجائے گی جو ایوان میں مسلم مسائل سے سنجیدہ نہیں  اور مسلمانوں کے حق میں آواز بلند نہیں کرسکتا وہ حقیقی ہمدرد تصور نہیں کیا جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ ایوان میں بی سی کمیشن کو قائم کرنے کیلئے حکومت پر دباؤ ڈالا جائے اور  حکومت سے واضح تیقن کے علاوہ عملی اقدام کیا جائے ۔ جناب زاہد علی خان نے اضلاع کے مسلم وفود سے درخواست کی کہ وہ نمائندگیوں میں شدت پیدا کریں جو کہ یہ ایک ایسا موقع ہے جس سے نوجوان مسلم نسل کے مستقبل  کوتابناک بنانے میں مددگار ثابت ہوگا ۔ تعلیمی میدان میں مواقعوں کے علاوہ ملازمتوں میں مسلمانوں کا تناسب بڑھے گا ۔ انہوں نے مسلم وفود پر مزید زور دیتے ہوئے کہا کہ بی سی کمیشن کے قیام کے مطالبہ میں شدت پیدا کریں چونکہ بی سی کمیشن ہی تحفظات کی سفارش کا مجاز رکھتا ہے ۔اس موقع پر ضلع نلگنڈہ سے حیدرآباد 12فیصد تحفظآت کیلئے سیکل یاترا منعقد کرنے والے سید ابرار ہاشمی کا جناب عامر علی خان نے استقبال کیا اور اس شخص کی کاوشوں کی سراہنا کی ۔ اس موقع پر بیورو چیف روزنامہ سیاست جناب شہاب الدین ہاشمی و دیگر موجود تھے ۔ سید ابرار ہاشمی نے بتایا کہ جب وہ سیکل پر نلگنڈہ سے حیدرآباد پہنچا تو راستے میں کئی شہریوں  جن میں غیر مسلم شہری بھی شامل تھے اس کا خیرمقدم کیا اور اس کی کوششوں کی ستائش کی ۔ نلگنڈہ سے حیدرآباد گیارہ گھنٹے سیکل پر سفر طئے کرنے والے سید ابرار ہاشمی پیشہ سے ڈرائیور ہے اور سماجی کارکن ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ جب وہ آج صبح حیدرآباد پہنچا تو حیدرآبادی عوام نے بھی اس کا بہتر انداز میں استقبال کیا ۔ دبیرپورہ علاقہ میں ایک پان کی دکان والے شخص نے اس کی گلپوشی کی ۔ ابرار ہاشمی نے تلنگانہ بھر میں 12فیصد مسلم تحفظات تحریک کو مضبوط کرنے اور عوام میں شعور بیدار کرنے کا عزم کا اظہار کیا ۔ محبوب نگر کے مسلم وفد میں جناب منیر احمد اسٹیٹ کنوینر ‘ جناب رحمن صوفی ‘ یوسف بن ناصر ‘ خواجہ معین الدین ‘ محمد ضمیر احمد ‘ سید فرید و دیگر موجود تھے ۔12فیصد مسلم تحفظات تحریک کے تحت آج اضلاع میں مسلم تحفظات اور بی سی کمیشن کے قیام کیلئے نمائندگیاں پیش کی گئی۔ سدی پیٹ کے مسلمانوں نے ہریش راؤ ریاستی وزیر اور ڈپٹی چیف منسٹر مسٹر محمود علی کو یادداشت پیش کی ۔ اس موقع پر غوث محی الدین صدر تنظیم المساجد ‘ نیر پٹیل ‘ اطہر پٹیل ‘ چاند شہید خان ‘ علیم الدین ‘ سجو امان اللہ ‘ سعید و دیگر موجود تھے ۔ یلاریڈی میں رکن اسمبلی مسٹر رویندر ریڈی کو ایک یادداشت پیش کی گئی اور مسلمانوں کے مسائل کی یکسوئی کیلئے حکومت پر دباؤ ڈالنے کا مطالبہ کیا ۔ رویندر ریڈی رکن اسمبلی نے مسلمانوں کو 12 فیصد تحفظات کی یادداشت چیف منسٹر سے رجوع کرنے کا تیقن دیا ۔ اس موقع پر محمد سخاوت علی و دیگر موجود ہے ۔ ضلع نظام آباد میں مسلم لیگ کی جانب سے دستخطیمہم اور نمائندگیوں کا سلسلہ آج بھی جاری رہا ۔ صدر ایم اے مقیط ‘ سکریٹری عبدالغنی و دیگر موجود تھے ۔