بھیلوارہ کی درگاہ کے سجادہ نشین کی نصیحت
جئے پور ۔ یکم ۔ جون : ( سیاست ڈاٹ کام ) : اب جب کہ راجستھان خشک سالی کی لپیٹ میں ضلع بھیلوارہ میں ایک مشہور درگاہ کمیٹی نے انمول شئے کی بچت کا بیڑہ اٹھایا ہے اور اپنے زائرین سے کہا ہے کہ وضو کے لیے ٹانکیوں کے پانی کی بجائے چھوٹے لوٹوں کا استعمال کریں ۔ درگاہ حضرت صوفی شاہ سید منصور کے سجادہ نشین جناب منصور علی نے بتایا کہ ریاست میں واقع 40 سے زائد درگاہوں کے مقامات پر زائرین کے وضو کے لیے کم سے کم پانی کے استعمال کے لیے لوٹوں ( چھوٹے برتن ) کا انتظام کرنے کی گزارش کی گئی ہے اور اس اقدام سے ہر ایک شخص 10 لیٹر پانی کی بچت کرسکتا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ تقریباً 40 درگاہوں کے منتظمین کو مکتوبات روانہ کرتے ہوئے زائرین کو لوٹے یا کلیے سربراہ کرنے اور ٹیاپ واٹر ( ٹانکی کا پانی ) استعمال کرنے پر پابندی عائد کرنے کی خواہش کی گئی ہے چونکہ ایک شخص کے وضو کے لیے 12 تا 15 لیٹر پانی کا استعمال کیا جاتا ہے ۔ لیکن لوٹے کے پانی سے وضو کرنے پر صرف 2 یا 3 لیٹر پانی کافی ہوجاتا ہے ۔ جس کے باعث پانی کی بڑی مقدار کی بچت ہوسکتی ہے اور اس کی شروعات بھیلوارہ درگاہ سے کی گئی ہے اور زائرین سے کہا گیا ہے کہ وضو کے لیے لوٹوں کا استعمال کریں ۔ واضح رہے کہ راجستھان کے 33 میں سے 19 اضلاع خشک سالی اور پانی کی قلت پائی جاتی ہے جہاں پر ریلوے کے ذریعہ پینے کا پانی سربراہ کیا جاتا ہے ۔۔