صدر وائی ایس آر کے اخبار میں غلط اطلاعات کی اشاعت ، چیف منسٹر اے پی چندرا بابو کا ردعمل
حیدرآباد /28 فروری ( سیاست نیوز ) چیف منسٹر آندھراپردیش مسٹر این چندرا بابو نائیڈو نے صدر وائی ایس آر کانگریس پارٹی و قائد اپوزیشن آندھراپردیش قانون ساز اسمبلی مسٹر وائی ایس جگن موہن ریڈی کو وشاکھاپٹنم میں منعقدہ پارٹنر شپ سمٹ میں مختلف صنعتکاروں کے ساتھ سرمایہ کاری کیلئے حکومت کی جانب سے کئے گئے ’’ایم او یوز ‘‘ یادداشت مفاہمتوں کے معاہدات سے متعلق ریمارکس پر ہدف ملامت بنایا ۔آج اپنی قیامگاہ پر اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ سال 2016 اور 2017 میں منعقدہ پارٹنر شپ کانفرنس کے مقابلہ میں اس مرتبہ مکمل حقائق سے واقف ہونے کے بعد ہی حقیقت پر مبنی معاہدات کئے گئے اور ان تمام حقائق پر مبنی مکمل تفصیلات انتہائی شفافیت کے ساتھ آن لائین میں رکھے جارہے ہیں ۔ علاوہ ازیں ملازمتوں کی فراہمی سے متعلق مکمل تفصیلات آن لائین فراہم کی جائیں گی ۔ انہوں نے قائد اپوزیشن پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے شفافیت کے ساتھ سرکاری کے معاہدات کرنے پر مسٹر جگن موہن ریڈی نے حکومت دھوکہ دئے اظہار کرواتے ہوئے اپنے تلگو روزنامہ میں غلط اطلاعات تحریر کرواکر اشاعت کروائی ۔ چیف منسٹر نے قائد اپوزیشن پر الزام عائد کیا کہ ایک طرف از خود ( جگن موہن ریڈی ) ریاست کو خصوصی موقف حاصل ہونے پر ہی ترقی حاصل ہونے کا اظہار کرکے دوسری طرف آندھراپردیش میں کوئی بھی ترقی نہ ہونے کا اظہار کرکے مسٹر جگن موہن ریڈی ریاستی عوام میں شکوک و شبہات پیدا کرکے گمراہ کرنے کی ممکنہ کوشش کر رہے ہیں ۔ اپنی چالیس سالہ سیاسی زندگی میں ریاست کی تقسیم ہونے کے بعد زائد از ساڑھے تین سال میں ا نجام دی گئیں فلاح و بہبودی پروگرامس انہیں مکمل طور پر مطمین کیا ۔ اسی طرح کوئی باقاعدگی و یکسانیت نہ رکھتے ہوئے ریاست کی تقسیم کئے جانے سے انہیں کافی تکلیف پہونچی ہے ۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ ایم آر پراپرٹیز و دیگر معاملات کی وجہ سے آندھراپردیش کا وقار متاثر ہوا ۔ مسٹر چندرا بابو نائیڈو نے مزید کہا کہ ماریشس ادارہ کی جانب سے راست وزیر اعظم مسٹر نریندر مودی کو نوٹیسیں جاری کرنے کی صورتحال پیدا ہوئی ۔ انہوں نے واضح طور پر کہا کہ ان کی حکومت ہرگز کسی بھی معاملوں کی پردہ پوشی نہیں کرے گی بلکہ حقائق کو عوام کے روبرو پیش کرے گی ۔