وزیر صحت و طبابت و قبائلی بہبود اے پی کا استعفی یقینی

اندرون چھ ماہ کونسل یا اسمبلی کی رکنیت سے محرومی پر اقدام
حیدرآباد /8 مئی ( سیاست نیوز ) وزیر صحت و طبابت اور قبائلی بہبود اے پی مسٹر کے شروان کمار کو وزارتی عہدے سے مستعفی ہونا یقینی دکھائی دے رہا ہے ۔ کسی ایوان کے رکن نہ رہتے ہوئے وزارتی عہدے پر فائز ہوئے چھ ماہ مکمل ہو رہے ہیں اور کسی ایوران یعنی اسمبلی یا کونسل کے رکن منتخب نہ ہونے کے باعث ہی وزارت عہدے سے مستعفی ہونا ہی اہم وجہ بتائی جاتی ہے ۔ ذرائع کے مطابق کے سرویشور راؤ رکن اسمبلی حلقہ اراکو کے ماویسٹ انتہاء پسندوں کے ہاتھوں ہلاکت کی وجہ سے ان کے فرزند کو چیف منسٹر مسٹر این چندرا بابو نائیڈو نے کابینہ میں شامل کیا تھا ۔ 11 نومبر 2018 کو ریاستی گورنر مسٹر ای ایس ایل نرسمہن نے حلف دلایا تھا اور اس طرح 10 مئی کو چھ ماہ مکمل ہوں گے ۔ یوں تو دستور کے مطابق کوئی بھی وزارتی عہدے کا حلف لینے کے اندرون چھ ماہ اسمبلی یا کونسل رکن منتخب ہونا ضروری ہے ۔ اگر منتخب نہ ہونے کی صورت میں وزارتی عہدے کا حلف لینے کے چھ ماہ کی تمکیل پر وزارتی عہدے سے مستعفی ہونا ضروری ہوجاتا ہے ۔ بتایا جاتا ہے کہ اس صورتحال سے واقف کرواتے ہوئے گورنر آفس سے مسٹر شراون کمار کو پیام روانہ کیا گیا ۔ جس کے بعد ان کا استعفی پیش کرنا ناگزیر ہوچکا ہے ۔