وزیر اعظم ہند کے اسرائیل سے تعلقات،ہندوستانی پالیسی کے مغائر

بی جے پی کے ناپاک عزائم کے خلاف کانگریس رکاوٹ بنے گی: محمد فاروق حسین
حیدرآباد /7 نومبر (سیاست نیوز) کانگریس کے رکن قانون ساز کونسل محمد فاروق حسین نے وزیر اعظم نریندر مودی کی جانب سے اسرائیل سے تعلقات بڑھانے کی کوشش کو ہندوستانی پالیسی کے مغائر قرار دیا۔ انھوں نے کہا کہ ہندوستان کے پہلے وزیر اعظم جواہر لال نہرو کے دور سے ہی ہندوستان کے خلیجی ممالک بالخصوص فلسطین سے خوشگوار تعلقات تھے، جب کہ اسرائیل، فلسطین پر ظلم و زیادتی کرکے خلیجی ممالک پر اپنی دھاک جمانے کی کوشش کر رہا ہے اور فلسطین کے کمسن بچوں و خواتین کو بے رحمی کے ساتھ موت کے گھاٹ اُتار رہا ہے۔ انھوں نے کہا کہ فلسطین میں جاری ظلم و زیادتی انسانیت کے نام پر بدنما داغ ہے، جس کی کانگریس پارٹی سخت مذمت کرتی ہے۔ انھوں نے کہا کہ نہرو کی پالیسی پر ڈاکٹر منموہن سنگھ نے عمل کیا، تاہم جیسے ہی مرکز میں نریندر مودی کی زیر قیادت این ڈی اے حکومت قائم ہوئی، فلسطین کو نظرانداز کرکے اسرائیل کو سر پر بٹھایا جا رہا ہے۔ انھوں نے کہا کہ اندرا گاندھی کی برسی کے موقع پر وزیر اعظم نریندر مودی نے آنجہانی وزیر اعظم کے قتل پر کسی افسوس کا اظہار نہیں کیا، تاہم اس قتل کے بعد ہوئے سکھ فسادات پر افسوس ظاہر کر رہے ہیں، لیکن انھیں گجرات کا مسلم کش فساد یاد نہیں رہا، جس میں بے قصور مسلم بچوں، نوجوانوں اور خواتین کا قتل عام کیا گیا۔ انھوں نے کہا کہ مودی کے برسر اقتدار آتے ہی سنگھ پریوار کی سرگرمیاں بڑھ گئی ہیں، تاہم کانگریس پارٹی بی جے پی کے ناپاک عزائم کو کامیاب نہیں ہونے دے گی، کیونکہ سونیا گاندھی اور راہول گاندھی فرقہ پرستوں کے سامنے آہنی دیوار بن کر کھڑے ہیں۔