وزیر اعظم کے خلاف غیر شائستہ ریمارکس پر اعتراض

غداری کا مقدمہ چلانے دہلی کی عدالت میں ایک وکیل کا اصرار
نئی دہلی۔/26فبروری، ( سیاست ڈاٹ کام ) چیف منسٹر دہلی ارویند کجریوال کے خلاف فوجداری کی شکایت کرنے والے ایک ایڈوکیٹ نے آج دہلی کی عدالت میں یہ الزام عائد کیا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف عاپ لیڈر کے یہ ریمارکس کہ وہ بزدل اور نفسیاتی مریض ہیں ہتک عزت اور بغاوت کی تعریف میں آتے ہیں۔میٹرو پالیٹن مجسٹریٹ ابھیلاش مہلوترہ کے روبرو وکیل نے بحث کرتے ہوئے کہا کہ کجریوال کے بیان سے ملک میں انتشار اور اضطراب پیدا ہوسکتا ہے۔ شکایت کنندہ وکیل پردیپ دیویدی نے کجریوال کے خلاف قانونی چارہ جوئی کا اصرار کیا اور یہ الزام عائد کیا کہ اس طرح کے ریمارکس کے پس پردہ بغاوت کا جذبہ نظر آتا ہے جو کہ وزیر اعظم کے خلاف نفرت اور بے عزتی کے مترادف ہے۔شکایت کنندہ کے نمائندہ وکیل انوپم دیویدی نے یہ استدلال پیش کیا کہ کجریوال کے بیان سے ملک میں ہم آہنگی اور بھائی چارہ کا ماحول متاثر ہوسکتا ہے جبکہ دہلی میں اسمبلی انتخابات کے بعد کجریوال اور نریندر مودی کے درمیان سیاسی بغاوت قائم ہوگئی ہے ۔ عدالت نے بحث کی سماعت کے بعد ایڈوکیٹ سے کہا کہ28مئی کو اپنی شکایت کی تائید میں عدالتی فیصلوں کا ریکارڈ پیش کریں گے۔ جبکہ بحث کے دوران ایڈوکیٹ نے کہا کہ یہ افسوسناک امر ہے کہ شخصی عداوتیںقومی مفادات پر حاوی ہوگئی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ سی بی آئی نے گزشہ سال 15ڈسمبر کو دہلی سکریٹریٹ میں چیف منسٹر کے پرنسپال سکریٹری کے دفتر پر دھاو ا کیا تھا جس پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے چیف منسٹر کجریوال نے اپنے ٹوئٹر پر وزیر اعظم کے خلاف یہ ریمارکس کئے تھے۔