نئی دہلی۔ یکم اگست (سیاست ڈاٹ کام) وزیر اعظم نریندر مودی اپنی خارجہ پالیسی میں ہمسایہ ملکوں کو ترجیح دیتے ہیں، اس مقصد کے ساتھ وہ اتوار سے دو روزہ دورہ کر رہے ہیں۔ اس دورہ کے دوران دونوں ملکوں کے درمیان برقی جیسے شعبوں میں معاہدوں پر دستخط ہوگی اور ہندوستان کی جانب سے نیپال کے لئے معاشی امداد کا اعلان کیا جائے گا۔ آئی کے گجرال کے جون 1997ء میں دورہ کے بعد 17 سال بعد ہندوستانی وزیر اعظم کا یہ پہلا دورہ نیپال ہے۔ اس سے یہ اشارے مل رہے ہیں کہ نئی حکومت نیپال کے ساتھ اعلی سطح کے تعلقات کو فروغ دینا چاہتی ہے۔ مودی کٹھمنڈو میں اپنے ہم منصب سشیل کوئرالا سے بات چیت کریں گے اور اس ملک کی دستوری اسمبلی سے خطاب کے لئے انھیں مدعو کیا گیا ہے۔ سابق جرمن کونسلر ہلمٹ کوبل کے بعد مودی دوسرے بیرونی سربراہ ہیں، جو اسمبلی سے خطاب کریں گے۔ قبل ازیں 1990ء میں کوبل نے خطاب کیا تھا۔ مودی نیپال کے مشہور مندر پشوپتی ناتھ مندر کا بھی دورہ کریں گے اور وہاں خصوصی پوجا میں حصہ لیں گے۔ مختلف سیاسی قائدین سے بھی ملاقات ہوگی۔
نریندر مودی کی درازی عمر کیلئے اہلیہ جشودھا بین کی پوجا
پالن پور۔ یکم اگست (سیاست ڈاٹ کام) وزیر اعظم نریندر مودی کی اہلیہ جشودھا بین نے ضلع بنسا کنٹا کے تعلقہ وڈگام میں ایک مندر میں پوجا کی اور کہا کہ انھوں نے اپنے شوہر کی درازی عمر اور کامیابی کے لئے دعا کی ہے۔ ویر بھدرا مہاراج کا یہ مندر یہاں سے 15 کیلو میٹر دور مگرواڑہ موضع میں واقع ہے۔ شراون کے مہینہ میں یہاں گجرات بھر سے ہزاروں افراد درشن کے لئے آتے ہیں، تاکہ اپنی منت پوری کرسکیں۔ جشودھا بین نے کہا کہ وہ اس مندر کی قدیم بھکت ہیں، یہاں میں باقاعدہ آتی ہوں اور 1980ء کے دوران ٹیچر کی حیثیت سے میرا یہاں تقرر عمل میں آیا تھا۔