وزیر اعظم آسیان اور مشرقی ایشیاء چوٹی کانفرنسوں میں شرکت کیلئے مائنمار پہنچ گئے

نے پائی ٹا 11 نومبر (سیاست ڈاٹ کام) ہندوستان ۔ آسیان بارہویں چوٹی کانفرنس کا کل سے آغاز ہوگا ۔ وزیر اعظم نریندر مودی توقع ہے کہ 10 قومی تنظیم کے ساتھ علاقائی روابط بہتر بنانے پر زور دیں گے تا کہ تجارت اور عوام سے عوام روابط میں اضافہ ہوسکے ۔ مودی آج دوپہر ایر انڈیا کے خصوصی طیارے سے مائنمار کے دارالحکومت پہنچ گئے اس طرح ان کا 10 روزہ تین قومی دورہ کا آغاز ہوگیا ۔ مائنمار کے دورہ کے بعد وہ آسٹریلیا کا دورہ کریں گے جہاں جی 20 چوٹی کانفرنس میں شرکت کے علاوہ وزیر اعظم آسٹریلیا ٹونی ابارٹ اور وزیر اعظم فیجی جے وی بائنی مارما سے ملاقات کریں گے ۔ مودی کا استقبال مائنمار کے وزیر صحت تھان آنگ نے نے پائی ٹا انٹرنیشنل ایر پورٹ پر کیا ۔ وزیر اعظم ہند۔ آسیان اور مشرقی ایشیاء چوٹی کانفرنسوں میں شرکت کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ جنوب مشرقی ایشیائی ممالک کے ساتھ تعلقات ہندوستان کی مشرق کے ساتھ عمل کی پالیسی کی بنیاد ہے۔ وزیر اعظم نے مائنمار روانگی سے قبل کہا کہ وہ آسیان قائدین کے ساتھ ہمارے تعلقات کو ایک نئی سطح پر پہنچانے کے سلسلے میں بات چیت کے منتظر ہیں۔ اس سے ہر ملک کے ساتھ باہمی تعلقات زیادہ گہرے ہوجائیں گے ۔ مودی نے اعتماد ظاہر کیا کہ یہ ملاقاتیں آسیان اور مشرقی ایشیائی بلاکس کے قائدین کے ساتھ ثمر آور ثابت ہوں گی۔ہندوستانی عہدیداروں نے کہا کہ ہندوستان آئندہ آسیان ۔ ہندوستان پنچ سالہ منصوبہ برائے لائحہ عمل کا منتظر ہیںجو 2016 سے شروع ہوگا اور جس میں عوام سے عوام کے روابط میں اضافہ ،تجارت میں اضافہ اور اس کو باقاعدہ بنانے کے علاوہ دفاعی اور سیاسی تعلقات کا احیاء شامل ہیں۔ اس منصوبہ کا مرکز توجہ اس علاقہ میں صیانتی تعمیرات ہوں گی۔ ہندوستان اور 10 قومی آسیان بلاک امید ہے کہ باہمی روابط میں اضافہ کرے گا ۔ مودی 18 قومی مشرقی ایشیائی چوٹی کانفرنس میں بھی شرکت کریں گے اور اس کے بعد جی 20 کانفرنس میں شرکت کیلئے برسبین روانہ ہوں گے جہاں آسیان اور 7 عالمی قائدین کے ساتھ علاقائی اداروں کے استحکام ،بین الاقوامی معیاروں اور علاقائی تعاون برائے امن ، استحکام اور خوشحالی پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔مشرقی ایشیائی ممالک کی تنظیم میں 10 آسیان ممالک بھی شامل ہیں۔ مائنمار نے بین الاقوامی چوٹی کانفرنسوں کے علاوہ مودی کی ملاقات وزیر اعظم روس صدر جنوبی کوریا صدر سنگا پور کے علاوہ صدر مائنمار سے ہوگی ۔ وزیر اعظم نے دورہ پر روانگی سے قبل اپنے ٹوئٹر پر عوام سے اپنے دورہ کے بارے میں رائے طلب کی تھی۔