وزیرستان میں پاک فضائی حملے ،30 عسکریت پسند ہلاک

اسلام آباد۔ 25 فبروری ۔ ( سیاست ڈاٹ کام ) طالبان کے خلاف پاکستانی سکیورٹی فورسز کی تازہ کارروائی کے دوران مزید تیس شدت پسند مارے گئے ہیں۔ مسلح افواج کوآج وفاقی کابینہ کی جانب سے ان کارروائیوں کو وسعت دینے کی اجازت اور اب تک کی جانے والی کارروائیوں پرستائش ملی ہے۔واضح رہے پاکستانی فورسز تقریباً ایک ہفتے سے مسلسل شدت پسندوں کے ٹھکانوں پر بمباری کر رہی ہیں۔ پاکستان کی سکیورٹی فورسز نے اپنی مہم جاری رکھتے ہوئے منگل کی صبح شمالی وزیرستان کے درمیان کے علاقے شوال میں بمباری کی جبکہ اس بمباری سے شمالی اور جنوبی وزیرستان دونوں متاثر ہو ئے ہیں۔اس کارروائی کے نتیجے میں لگ بھگ تیس عسکریت پسند مارے گئے ہیں۔ البتہ ابھی ہلاکتوں کی تفصیل آنا باقی ہے کہ ان ہلاک ہونے والوں میں کوئی بڑا عسکریت پسند بھی شامل ہے یا نہیں۔

امکان ظاہر کیا گیا ہے کہ ان کارروائیوں میں غیر ملکی عسکریت پسند بھی نشانہ بنے ہیں۔منگل کے روز کی گئی ان مخصوص کارروائیوں کے نتیجے میں کم از کم تین عسکری مراکز کو نقصان بنایا گیا ہے۔ اس سے پہلے صرف پانچ دنوں میں متعدد عسکری ٹھکانے نشانہ بنائے جاچکے ہیں، جبکہ دسیوں عسکریت ہلاک کئے جا چکے ہیں جن میں غیر ملکی عسکریت پسندوں کی بھی معقول تعداد شامل ہے۔پاکستانی سکیورٹی اداروں کی طرف سے پے درپے کی جانے والی فضائی کارروائیوں کی فوری وجہ 23 مغویہ ایف سی پرسونل کی بہیمانہ شہادت بنی ہے۔ اب سکیورٹی فورسز کی ان کارروائیوں میں کمی کا امکان نظر نہیںآتا ہے۔ بظاہر حکومت اور طالبان کی مذاکراتی کمیٹیوں کے درمیان مذاکرات کی بحالی میں بھی دشواریاں ہیں۔