ایک گاڑی و مکان پر حملے میں چار ازبک ، دو پنجابی طالبان مرنے کی اطلاع
اسلام آباد، 12 جون (سیاست ڈاٹ کام) امریکہ کے بغیر پائیلٹ جاسوس طیارے نے قریباً چھ ماہ کے وقفے کے بعد پاکستان کے وفاق کے زیر انتظام شمال مغربی قبائلی علاقے شمالی وزیرستان میں دو میزائل حملے کئے ہیں جن کے نتیجے میں سولہ مشتبہ جنگجو مارے گئے ہیں۔ سکیورٹی ذرائع کے مطابق امریکی ڈرون نے شمالی وزیرستان کے صدرمقام میران شاہ سے دس کلومیٹر مغرب میں واقع گاؤں درگاہ منڈی میں چہارشنبہ کی رات پہلا حملہ کیا اور ایک گاڑی اور ایک مکان پر چھ میزائل داغے ہیں۔اس حملے میں چار ازبک اور دو پنجابی طالبان مارے گئے ہیں۔
ان سکیورٹی ذرائع نے اپنے مقامی مخبروں کے حوالے سے بتایا ہے کہ طالبان جنگجوؤں نے پک اپ ٹرک مکان کی بیرونی دیوار کے ساتھ کھڑا کیا تھا۔میزائل حملے کے نتیجے میں دونوں مکمل طور پر تباہ ہوگئے ہیں اور ان کو آگ لگ گئی ہے۔ایک اور سکیورٹی ذریعے نے اس ڈرون حملے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس میں مرنے والوں کی تعداد میں اضافہ ہوسکتا ہے۔ اس حملے کے چند گھنٹے کے بعد جمعرات کو علی الصبح امریکی ڈرون نے شمالی وزیرستان کے ایک اورعلاقے ڈنڈے درپا خیل میں ایک پک اپ ٹرک اور چار مختلف ٹھکانوں پر آٹھ میزائل داغے ہیں۔ان حملوں میں دس مشتبہ جنگجو ہلاک اور چار زخمی ہوگئے ہیں۔ انٹلیجنس حکام اور مقامی قبائلیوں کے مطابق انھوں نے میران شاہ کے نزدیک واقع علاقے میں پانچ سے دس ڈرون پروازیں کرتے ہوئے دیکھے ہیں۔ شمالی وزیرستان میں اس سال امریکہ کا یہ پہلا ڈرون حملہ ہے اور یہ حملہ ملک کے سب سے بڑے شہر کراچی کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر آٹھ سے دس جنگجوؤں کے جدید ہتھیاروں سے حملے کے دوروز بعد کیا گیا ہے۔