نئی دہلی،5جولائی(سیاست ڈاٹ کام)نیشنل پنتھرس پارٹی کے سرپرست اعلیٰ ،ہند۔فلسطین لیگل ایڈ کمیٹی کے چیرمین اور سینئر وکیل پروفیسر بھیم سنگھ نے وزیراعظم نریندر مودی کے دورۂ اسرائیل پرفکرمندی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ مودی کو ’’صیہونی گروپ‘‘ کا حمایت یافتہ ملک کا دورہ کرتے وقت اپنے وقار کا پاس رکھنا چاہئے ۔انہوں نے وزیر اعظم کے نام خط میں لکھا ہے کہ ’’میں آپ سے گزارش کرتا ہوں کہ فلسطین کی تقسیم کے بعد وجود میں آنے والے اسرائیل ، جسے امریکہ کے صیہونی گروپ کی حمایت حاصل ہے ، وہاں کے دورہ کے دوران انہیں اپنے وقار کا خیال رکھنا چاہئے۔ انہوں نے کہاکہ یہ اہم ہے کہ ہم قرارداد181پر نظر ڈالیں جس کے تحت فلسطین کو تقسیم کیا گیا ۔ فلسطین کی مشترکہ ثقافت ہے جو مسلمانوں، عیسائیوں اور صیہونیوں کی نمائندگی کرتی ہے ، جن میں سے بیشتر دوسری عالمی جنگ کے بعد نقل مکانی کرکے جرمنی چلے گئے ۔انہوں نے کہاکہ صیہونیوں کی پانچ بڑی طاقتیں حمایت کرتی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ہندستان نے فلسطین کی تقسیم کی قرارداد نمبر 181کی زبردست مخالفت کی تھی اور ایران ان ممالک میں شامل تھا جو فلسطین کی تقسیم کے خلاف ہندوستان کے ساتھ تھے ۔انہوں نے کہاکہ یہ بھی خیال رکھنے کی بات ہے کہ 1967میں اسرائیل نے پورے فلسطین پر حملہ کیا اور فلسطین پر قبضہ کرلیا۔ ہندوستان اور کئی دیگر ناوابستہ ممالک نے پرزور طریقہ سے اسرائیلی جارحیت پر ناراضگی کا اظہار کیا۔ اس وقت 1967میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے ایک قرارداد 424پاس کی جس میں سلامتی کونسل نے اپنی اتفاق رائے سے قرارداد میں اسرائیل کو فلسطین کے قبضہ کئے ہوئے والے علاقوں کو خالی کرنے کی ہدایت دی تھی۔ انہوں نے کہاکہ اسرائیل نے 1948کی قرارداد نمبر 181کی خلاف ورزی کرتے ہوئے فلسطین کے ایک تہائی سے زیادہ علاقہ پر قبضہ کرلیا ہے ۔