نئی دہلی۔ 2؍مارچ (سیاست ڈاٹ کام)۔ وزیراعظم منموہن سنگھ کل بمسٹیک چوٹی کانفرنس میں شرکت کے لئے میانمار روانہ ہوجائیں گے۔ یہ ہندوستان کی ’مشرق کی جانب دیکھو‘ پالیسی کا ایک حصہ ہے۔ اس چوٹی کانفرنس میں روابط، ٹرانسپورٹ، تجارت، سیاحت اور شمال مغربی ممالک کے درمیان دیگر روابط میں اضافہ کے امکانات کا جائزہ لیا جائے گا۔ اس چوٹی کانفرنس میں دنیا کی آبادی کے 20 فیصد یعنی ایک ارب 50 کروڑ عوام کی نمائندگی ہوگی۔ اپنے دو روزہ دورہ کے موقع پر وزیراعظم 7 رکنی خلیج بنگال اقدام برائے کثیر شعبہ جاتی تکنیکی و معاشی تعاون کریں گے۔ چوٹی کانفرنس میانمار کے دارالحکومت میں 4 مارچ کو منعقد کی جارہی ہے۔ معتمد خارجہ سجاتا سنگھ نے کہا کہ ہندوستان کا مفاد اس بات میں مضمر ہے کہ ہم ہمارے شمال مشرقی علاقہ کی تائید کو یقینی بنائیں۔
یہ علاقہ بھی اس انداز میں ترقی کرے کہ روابط میں اضافہ ہوسکے۔ پورے علاقے کو سڑکوں اور دیگر ذرائع سے مربوط کیا جائے تاکہ زیادہ تیز رفتار کے ساتھ علاقائی ممالک کی صلاحیتوں سے استفادہ کیا جاسکے۔ بعض دیرینہ مسائل کی یکسوئی بھی متوقع ہے۔ امکان ہے کہ یہ تنظیم آزادانہ تجارت معاہدہ کی اس چوٹی کانفرنس میں تکمیل بھی کردے گی۔ بمسٹیک مذاکرات اس لئے بھی پیچیدہ ہوں گے کہ تنظیم پہلے ہی آزادانہ تجارت معاہدہ کے تحت بیشتر ممالک کا احاطہ کرچکی ہے۔ پھوکیٹ (بھائی لینڈ) میں فروری 2004ء میں کئی آزاد تجارت معاہدے طئے پاچکے ہیں۔ توقع ہے کہ بمسٹیک مرکز موسم اور ماحولیاتی تبدیلی اور بھوٹان میں ثقافتی صنعتوں کی رسدگاہ کے قیام پر بھی غور کرے گا۔ ڈھاکہ میں تنظیم کی مستقل معتمدی کے قیام پر بھی غور کیا جائے گا۔ ہندوستان بمسٹیک کے جملہ خرچ کا 32 فیصد سالانہ ادا کرنے سے اتفاق کرچکا ہے۔ معتمد خارجہ نے کہا کہ یہ چوٹی کانفرنس نمایاں اہمیت رکھتی ہے اور امکان ہے کہ آئندہ برسوں میں اسے مزید فروغ حاصل ہوگا۔ چوٹی کانفرنس سے قبل وزارتی سطح کا اجلاس بھی منعقد ہوگا۔