وزیراعظم کو گاندھی اور سردار پٹیل کے اصولوں پر کام کرنے کا مشورہ

آنجہانی اندرا گاندھی کی برسی میں نریندر مودی کی عدم شرکت افسوسناک، محمد علی شبیر
حیدرآباد ۔ یکم ؍ نومبر (سیاست نیوز) ڈپٹی فلورلیڈر کونسل مسٹر محمد علی شبیر نے آر ایس ایس پر امتناع عائد کرتے ہوئے گاندھی اور سردار پٹیل کے اصولوں پر کام کرنے کا عملی ثبوت پیش کرنے کا وزیراعظم نریندر مودی سے مطالبہ کیا۔ آج سی ایل پی آفس اسمبلی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مسٹر محمد علی شبیر نے کہا کہ وزیراعظم کے عہدے پر خدمات انجام دینے والی اندرا گاندھی کا قتل کردیا۔ ملک کے اتحاد اور قومی یکجہتی کیلئے اندرا گاندھی نے اپنی جان قربان کردی۔ تاہم مرکزی حکومت بالخصوص وزیراعظم نریندر مودی نے ان کی 30 ویں برسی کو نظرانداز کرتے ہوئے ان کی توہین کی ہے جس کی کانگریس پارٹی سخت مذمت کرتی ہے۔ وزیراعظم نے کانگریس کے سینئر قائد ملک کے پہلے وزیرداخلہ سردار ولبھ بھائی پٹیل کی یوم پیدائش کو بڑے اہتمام کے ساتھ منایا ،دوڑ میں شامل ہوئے اور عوام کو ایکتا جلوس کا حلف بھی دلایا ہے۔ تاہم آنجہانی اندرا گاندھی کو خراج پیش کرنا بھی مناسب نہیں سمجھا۔ اپنی تقریر کے دوران انہوں نے اندرا گاندھی کا نام لینا بھی مناسب نہیں سمجھا۔ تاہم ان کے قتل کے بعد دہلی میں جو سکھ فسادات ہوئے ان پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ مسٹر محمد علی شبیر نے کہا کہ اندرا گاندھی کے قتل کے بعد دہلی میں جو فسادات ہوئے اس کی کانگریس پارٹی نے مذمت کی ہے اور سکھ مت سے معذرت خواہی بھی کی ہے۔ اندرا گاندھی کو فراموش کرنے والے وزیراعظم نریندر مودی کو سکھ فسادات یاد ہے مگر افسوس اس بات کا ہیکہ ہندوستان ایک اہم قائد سے محروم ہوگیا یہ بات یاد نہیں ہے اور ساتھ ہی فسادات کے بارے میں بات کرنے کا نریندر مودی کو اخلاقی حق بھی نہیں ہے کیونکہ وہ جب گجرات کے چیف منسٹر تھے اسی وقت گجرات میں مسلم کش فسادات ہوئے۔ ہزاروں مسلم نوجوانوں، خواتین، بزرگوں اور معصوم بچوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا۔ نوجوان لڑکیوں اور خواتین کی عصمت ریزی کی گئی اس پر نریندر مودی یا بی جے پی کو کوئی افسوس نہیں ہے اور نہ ہی بی جے پی اور نریندر مودی نے اس پر کبھی معذرت خواہی کا اظہار کیا ہے۔ ڈپٹی فلورلیڈر کونسل نے کہا کہ کل وزیراعظم نریندر مودی نے گاندھی جی اور سردار ولبھ بھائی پٹیل کے اصولوں پر کام کرنے کا اعلان کیا ہے۔ گاندھی جی کا قتل آر ایس ایس کے کارکن ناتھورام گڈسے نے کیا جس کے بعد سردار ولبھ بھائی پٹیل نے آر ایس ایس پر امتناع عائد کردیا تھا۔ اگر واقع وزیراعظم ان دو عظیم قائدین کے اصولوں پر عمل کررہے ہیں تو وہ ہندو بنیاد پرست تنظیم آر ایس ایس پر فوری امتناع عائد کریں جو ہندوستان میں مسلمانوں اور ہندوؤں کے درمیان نفرت کے بیج بو رہے ہیں۔