وزیراعظم نوٹ بندی فیصلہ پر عوام سے معذرت خواہی کریں: کانگریس

کرنسی منسوخی کے 50 دن پورے ہونے پر ملک ’’دیش بندی‘‘ کا شکار، 6 جنوری سے ملک گیر احتجاج کا اعلان

جئے پور / سرینگر 29 ڈسمبر (سیاست ڈاٹ کام) کانگریس نے آج وزیراعظم نریندر مودی سے مطالبہ کیاکہ وہ جب سال نو کے موقع پر تقریر کریں گے تو نوٹ بندی کا فیصلہ کرنے سے عوام کو جو مشکلات و پریشانیاں لاحق ہوئی ہیں اس پر قوم سے معذرت خواہی کریں۔ کانگریس نے یہ بھی عہد کیاکہ نوٹ بندی فیصلہ کے خلاف وہ 6 جنوری سے ملک گیر احتجاج شروع کرے گی۔ مودی پر شدید تنقید کرتے ہوئے جو کرنسی منسوخی کے اعلان کے50  دن پورے ہونے پر قوم سے خطاب کرنے والے ہیں۔ کانگریس نے مطالبہ کیاکہ وہ عوام کو عذاب میں مبتلا کرنے والے اپنے فیصلہ کی وجہ سے معذرت خواہی کریں۔ ملک بھر میں کرنسی کی قلت کی وجہ سے عوام الناس پریشان ہیں۔ کانگریس کے چیف ترجمان رندیپ سورج والا نے کہاکہ وزیراعظم حقائق سے بعید اعلانات کرنے میں ماہر ہیں۔ 50 دن گزرنے کے بعد بھی کرنسی کی قلت کو دور نہیں کیا گیا اور معاشی سطح پر حالات معمول پر نہیں آئے۔ وزیراعظم مودی کے کرنسی نوٹ بندی نے ملک بھر میں ’’دیش بندی‘‘ کی کیفیت سے دوچار کردیا ہے۔ یہ ایک بڑا اسکام اور غیر ضروری اٹھایا گیا قدم ہے۔ ملک بھر میں پیسے کی کمی کی وجہ سے کئی افراد نے دم توڑ دیا ہے۔ یہ ملک کے غریب عوام پر ایک سرجیکل اسٹرائیک ہے۔

اس سے عوام بُری طرح متاثر ہوئے ہیں۔ سورج والا نے جئے پور میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ نوٹ بندی کے باعث 50 دن کے دوران 115 افراد فوت ہوئے۔ آر بی آئی نے اپنے قواعد کو 126 مرتبہ تبدیل کیا ہے اور اتنی ہی مقدار میں کرنسی کی طباعت کے لئے 8 ماہ لئے جارہے ہیں۔ انھوں نے کہاکہ 6 جنوری سے ہندوستان بھر میں نوٹ بندی کے خلاف مسلسل احتجاجی مظاہرے کئے جائیں گے۔ ہم پسماندگان کے حق میں معاوضہ ادا کرنے کا مطالبہ کررہے ہیں۔ نوٹ بندی کی وجہ سے جو لوگ بے موت مرے ہیں ان کے ارکان خاندان کو معاوضہ دیا جانا چاہئے۔ تاجروں اور عام آدمی کے لئے ٹیکس راحت دی جائے۔ کانگریس لیڈر ایم افضل نے کہاکہ وزیراعظم نے اب تک ان متاثرین کے لئے ہمدردی کا ایک لفظ بھی نہیں بولا۔ تو اب ان سے معافی کی اُمید بھی نہیں کی جانی چاہئے تاہم یہ توقع کی جاتی ہے کہ وہ جب نوٹ بندی کی مدت 50 دن پورے ہونے پر تقریر کریں گے تو عوام الناس سے معافی بھی مانگیں گے۔ سرینگر میں اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے انھوں نے دعویٰ کیاکہ وزیراعظم مودی نے دو کروڑ نئے روزگار پیدا کرنے کا وعدہ کیا تھا۔

ہر سال یہ روزگار پیدا کرنے کا وعدہ بھی پورا نہیں ہوا۔ گزشتہ ڈھائی سال کی حکمرانی میں صرف 1.5 لاکھ روزگار فراہم کئے گئے۔ گزشتہ ماہ کرنسی منسوخی کا اعلان کرنے کے بعد ملک میں کم از کم 10 کروڑ افراد روزگار سے محروم ہوگئے۔ ایم افضل نے دعویٰ کیاکہ ہر روز بینکوں اور اے ٹی ایمس کے باہر 10 کروڑ افراد گھنٹوں لائن میں کھڑے رہتے ہیں۔ عوام اپنی ہی رقم نکالنے کے لئے سرگرداں نظر آرہے ہیں۔ عوام کی جیب سے ان کا پیسہ نکال کر بینک میں جمع کرادیا گیا۔ اس کے بعد 130 کروڑ عوام کو ان کی ہی رقم دینے کے لئے لائن میں لگادیا گیا۔ جو وقت لوگ اپنی روٹی روزی کے حصول کے لئے صرف کرتے تھے اب یہی وقت بینکوں کی لائن کے لئے صرف کررہے ہیں۔ ان سے ان کا روزگار متاثر ہورہا ہے۔ ایم افضل نے یہ بھی کہاکہ کانگریس پارٹی چاہتی ہے کہ حکومت ان افراد کو 18 فیصد شرح سود ادا کرے جنھوں نے بینکوں میں اپنی رقم جمع کرواتی ہے۔ الزام عائد کرتے ہوئے کہ نوٹ بندی کے بعد سب سے زیادہ بی جے پی کے قائدین ہی گرفتار کرلئے گئے ہیں اور ان کے قبضہ سے نئی کرنسی کی بھاری مقدار برآمد کی گئی۔ سورج والا نے ان گرفتار افراد کے خلاف اعلیٰ سطحی تحقیقات کروائی جانی چاہئے۔