بی جے پی قائدین کو محتاط رہنے کا مشورہ مضحکہ خیز، شیوسینا کا ریمارک
ممبئی۔ 24 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) بی جے پی قائدین کو دیئے گئے وزیراعظم نریندر مودی کے اس حکم پر تنقید کرتے ہوئے شیوسینا نے آج کہا کہ ماضی میں بھی وزیراعظم نے اس طرح کی دھمکیاں دی ہیں جس کا کوئی مثبت نتیجہ نہیں نکلا۔ مودی نے گزشتہ دنوں بی جے پی قائدین سے کہا تھا کہ وہ میڈیا کو ’’مسالہ‘‘ نہ دیں اور اپنے بیانات پر محتاط رہیں۔ شیوسینا نے کہا کہ میڈیا کو یہ ’’مسالہ‘‘ خود وزیراعظم مودی ہی دے رہے ہیں۔ ادھو ٹھاکرے کی زیرقیادت شیوسینا بی جے پی کی حلیف پارٹی ہے جو اکثر اپنی سینئر حلیف پارٹی کو مختلف مسائل پر تنقید کا نشانہ بناتی ہے۔ آج مزید کہا کہ بی جے پی قائدین وہی بات پھیلاتے ہیں جو مودی کی زبان سے نکلتی ہے۔ یہ قائدین مودی سے ہی سب سے زیادہ متاثر ہیں اور انہیں کی نقل کرتے ہیں۔ مودی نے اتوار کے دن بی جے پی قائدین اور وزراء سے کہا تھا کہ وہ غیرذمہ دارانہ بیانات دینے سے گریز کریں کیونکہ اس طرح کے تبصروں سے پارٹی کی امیج متاثر ہوتی ہے۔ شیوسینا کے اخبار ’’سامنا‘‘ میںایڈیٹوریل لکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس طرح کی زبان بندی کے احکامات اس سے پہلے بھی دیئے جاچکے ہیں لیکن یہ سب فضول ہی ثابت ہوئے۔ بی جے پی قائدین مسلسل بیانات دیتے آرہے ہیں۔ ان کے ذہن میں جو کچھ آتا ہے، اسے زبان پر لا رہے ہیں۔ مودی پر اپنی تنقید کو شدید بناتے ہوئے شیوسینا نے کہا کہ بی جے پی قائدین اور وزراء ہمارے وزیراعظم سے ہی حوصلہ پاکر ذہن میں جو آئے بول رہے ہیں۔ حال ہی میں وزیراعظم مودی نے مسالہ دیا تھا اور کہا تھا کہ یہ میڈیا صدر کانگریس راہول گاندھی اور دیگر کے بیانات میں مرچی، اچار اور پاپڑ کا مزہ لے کر مزیدار خبریں بنارہے ہیں۔ اتوار کے اجلاس میں وزیراعظم نے بی جے پی کے قائدین سے کہا تھا کہ وہ لوگ میڈیا کے سامنے منہ کھولنے سے پہلے احتیاط سے کام لیں۔ منہ بند رکھیں، کیوں کہ ان کی باتوں کی وجہ سے ہی تنازعہ پیدا ہورہا ہے۔ شیوسینا نے حال ہی میں بی جے پی لیڈر اور مرکزی وزیر سنتوش گنگواڑ کے اس بیان کی مذمت کی جس میں انہوں نے کہا تھا کہ ہندوستان جیسے بڑے ملک میں عصمت ریزی کے ایک یا دو کیسیس کوئی معنی نہیں رکھتے۔