جموں و کشمیر کی صورتحال پر تبادلہ خیال، پاکستانی فائرنگ سے 5 افراد زخمی
نئی دہلی ۔ 5 اکٹوبر (سیاست ڈاٹ کام) ریاست جموں و کشمیر کی چیف منسٹر محبوبہ مفتی نے آج وزیراعظم نریندر مودی سے ریاست کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا جبکہ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہوگیا ہے اور پاکستان کی جانب سے خط قبضہ اور بین الاقوامی سرحد پر جنگ بندی کی خلاف ورزیاں جاری ہیں۔ دیڑھ گھنٹہ طویل اس ملاقات میں چیف منسٹر نے وزیراعظم کو حزب المجاہدین کے کمانڈر برہان وانی کی 8 جولائی کو ہلاکت کے بعد ریاست میں پھیلی ہوئی بے چینی اور نظم و ضبط کی صورتحال سے واقف کروایا۔ چیف منسٹر نے وزیراعظم سے جاری ترقیاتی پراجکٹس پر بھی تبادلہ خیال کیا جو ریاست میں جاری ہیں اور ان سے اظہارتشکر کیا کہ وہ گڑبڑ زدہ ریاست کے عوام کا معیار زندگی میں اضافہ کیلئے ہر ممکن مدد فراہم کررہے ہیں۔ محبوبہ مفتی نے خط قبضہ کے پار سرجیکل حملہ کرکے پاکستانی مقبوضہ کشمیر میں دہشت گردوں کے 7 مورچوں کو تباہ کردینے کے بعد پہلی بار ملاقات کی ہے۔ محبوبہ مفتی کل سے نئی دہلی میں موجود تھیں۔ انہوں نے ان اقدامات سے بھی وزیراعظم کو واقف کروایا جو ان کی حکومت سرحدی دیہاتوں سے عوام کا تخلیہ کرواکر انہیں زیادہ محفوظ مقامات پر منتقلی کرنے کیلئے کررہی ہے کیونکہ دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی عروج پر ہے۔ پاکستان نے بار بار جنگ بندی کی خلاف ورزی کی ہے۔ مارٹر اور ہلکے اسلحہ سے فائرنگ کی ہے جس کی وجہ سے 5 شہری اور بعض فوجی زخمی ہوچکے ہیں۔