نئی دہلی ۔ 11 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) آئی ڈی ڈپارٹمنٹ کی جانب سے راہول گاندھی کے خلاف 2011-12ء کے ٹیکس اسسمنٹ کی دوبارہ کشادگی پر مرکزی وزیر سمرتی ایرانی نے طنزیہ ریمارک کرتے ہوئے تحریر کیا ہیکہ ’’وزیراعظم نے بغلگیر ہونے میں جلد بازی لیکن انکم ٹیکس آفیسر کو دیکھ کر راہ فراری‘‘ ۔ نیشنل ہیرالڈ سے متعلقہ ایک قدیم کیس کی دوبارہ کشادگی جو انکم ٹیکس ریٹرنس سیمتعلقہ ہے، راہول گاندھی اور یو پی اے صدر سونیا گاندھی کے دہلی ہائیکورٹ میں رٹ داخل کی تھی جس کو عدالت نے خارج کردیا۔ اس سلسلہ میں ایرانی نے مطالبہ کیا ہیکہ راہول اس سلسلہ میں کئی سوالات کا جواب دیں۔ بی جے پی آفس میں ایک پریس کانفرنس کو مخاطب کرتے ہوئے ایرانی نے کہاکہ ان کی کورٹ اپیل ظاہر کرتی ہے کہ کانگریس کے اندرونی حلقوں میں بے قاعدگیاں سرایت کر گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک عام ہندوستانی انکم ٹیکس نوٹس پر جوابدہ ہوتا ہے لیکن راہول گاندھی اس سے کئی میل دور بھاگ رہے ہیں۔ ایرانی نے الزام لگایا کہ راہول گاندھی ایک غیرمنفعتی کمپنی’’ینگ انڈینس‘‘ کے بانی ہیں جو ایک اسوسیٹ جرنلس لمیٹیڈ کو خریدا ہے اور یہ کمپنی نے 50 لاکھ کے بدلے 90 کروڑ روپئے قرض ادا شدنی ہے۔