وزیراعظم آسٹریلیا کے دو روزہ دورہ نیوزی لینڈ کا اختتام

آکلینڈ۔یکم مارچ( سید مجیب کی رپورٹ ) وزیراعظم آسٹریلیا ٹونی ایباٹ جو 27فبروری کو دو روزہ دورہ پر نیوزی لینڈ پہنچے تھے اور جن کا وزیراعظم نیوزی لینڈ اور صحافیوں کی ایک ٹیم نے جو اُن کے دورہ کی رپورٹنگ کیلئے بشمول نامہ نگار ’’سیاست‘‘ برائے نیوزی لینڈ سید مجیب ‘ منتخب کی گئی تھی ۔ ان کے شاندار استقبال کیلئے موجود تھی ۔ آکلینڈ کے گورنمنٹ ہاؤز میں نیوزی لینڈ کے حقیقی باشندوں’’ موری‘‘ نسل کے افراد نے اپنا مخصوص ثقافتی پروگرام حاکا پیش کر کے ان کا استقبال کیا ۔ بعدازاں دونوں ممالک کے وزرائے اعظم نے جنگی ‘ قومی یادگار پر پھول چڑھاکر خراج عقیدت پیش کیا ۔ اسکائی سٹی کنونشن ہال میں ڈنر کا اہتمام کیا گیا تھا ۔ ان کی آمد سے قبل وزیر خارجہ آسٹریلیا جولیابشپ اور وزیر خارجہ نیوزی لینڈ نے ایک مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کیا تھا

تاکہ وزیراعظم آسٹریلیا کے دورہ نیوزی لینڈ کی راہ ہموار کی جاسکے ۔ اس میں آسٹریلیا کے شہریوں کی دولت اسلامیہ کے جنگجوؤں کے ساتھ عراق اور شام کی حکومتوں کے خلاف جنگ میں شامل ہونے پر شدید تشویش ظاہر کی گئی ۔ اندیشہ ظاہر کیا گیا کہ وطن واپسی کے بعد یہ شہری آسٹریلیا میں بھی دہشت گردی کی کارروائیوں میں ملوث ہوں گے ۔ فی الحال آسٹریلیا کے 90 مردوں کی دولت اسلامیہ کے ساتھ جنگ میں شمولیت کی اطلاع ملی ہے ۔ 28فبروری کو وزیراعظم آسٹریلیا اور وزیر اعظم نیوزی لینڈ ٹونی ایباٹ اور جان کی نے مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کیا ۔ وزیراعظم آسٹریلیا نے کہا کہ نیوزی لینڈ 143فوجی عراق اور امریکہ کے ساجی فوجی فضائی اڈہ پر عراق کی فوج کو تربیت دینے کیلئے روانہ کررہا ہے ۔آسٹریلیا بھی عراق کی فوج کو تربیت دینے کیلئے اپنے فوجی روانہ کرے گا جس کے بارے میں قطعی فیصلہ اُن کے وطن واپس ہونے کے بعد کیا جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ انہیں حکومت نیوزی لینڈ کے اقدام سے اس کی تحریک حاصل ہوئی ہے ۔

علاوہ ازیں نیوزی لینڈکے وزیراعظم آسٹریلیا نے ورلڈ کپ میچ کا کچھ دیر کیلئے مشاہدہ کیا ۔ وزیرخارجہ آسٹریلیاجولیا بشپ نے اعلان کیا کہ دولت اسلامیہ کے جنگجوؤں نے آسٹریلیائی شہریوں کے شامل ہونے کے انسداد کیلئے شہریت اور امیگریشن قوانین میں سختی پیدا کی جائے گی ۔ مذہبی اور نسلی منافرت کی اشاعت کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی بھی کی جائے گی ۔ انہوں نے کہا کہ آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کی شراکت داری آسٹریلیا کے لئے قابل فخر ہے ۔ وزیراعظم آسٹریلیا نے نیوزی لینڈ کے قائداپوزیشن لیبرپارٹی کے اینڈرولٹل سے بھی ملاقات کی اور ان کو آسٹریلیا کے عوام کی جانب سے تعمیری اپوزیشن پر مبارکباد پیش کی ۔