ممتا بنرجی کا بیان ،مختلف سیاسی قائدین سے ملاقاتیں ، پولیس میں شکایت ، دیوے گوڑا کی تائید
نئی دہلی ۔ یکم / اگست (سیاست ڈاٹ کام) ٹی ایم سی سربر اہ ممتا بنرجی نے آج کہا کہ وزیراعظم کے عہدہ کیلئے کوئی کوشش نہیں کررہی ہیں اور تمام اپوزیشن جماعتیں اس عہدہ کے لئے اجتماعی فیصلہ کریں گی ۔ ممتا بنرجی جو اپوزیشن اتحاد کو مستحکم بنانے کی کوشش کررہی ہیں ۔ قومی دارالحکومت نئی دہلی میں اپنے دورہ کے دوسرے دن بھی مصروف رہیں ۔ انہوں نے بشمول کانگریس ، تلگودیشم ، وائی ایس آر کانگر یس ، ڈی ایم کے ، آر جے ڈی ، ایس پی ، بی ایس پی اور جے ڈی (ایس) مختلف سیاسی جماعتوں کے قائدین سے ملاقاتیں کرتے ہوئے انہیں /19 جنوری کو کولکتہ میں منعقد شدنی ریلی میں شرکت کی دعوت دی ۔ بنرجی نے حیرت انگیز طور پر بی جے پی کے بزرگ لیڈر ایل کے اڈوانی سے ملاقات کی این ڈی اے میں شامل بی جے پی کی حلیف شیوسینا کے سینئر لیڈر سنجے راوت ان سے ملاقات کے لئے ٹی ایم سی دفتر پہونچے تھے ۔ ممتا بنرجی نے کہا کہ ’’مجھے کسی عہدہ سے دلچسپی نہیں ہے ۔ مجھے صرف تمام اپوزیشن جماعتوں کے مابین اتحاد سے دلچسپی ہے ۔این آر سی مسئلہ پر مرکز کی مذمت کرتے ہوئے ٹی ایم سی کی صدر ممتا بنر جی نے کہا کہ حکومت انہیں بھی ’درانداز‘ قرار دے سکتی ہے کیونکہ ان کے والدین کے پاس ہندوستان میں اپنی پیدائش ثابت کرنے کے لئے درکار دستاویزات نہیں تھے ۔ ممتابنرجی نے کہا کہ حتی کہ حقیقی ووٹرس بھی این آر سی میں شامل نہیں کئے گئے ۔
ممتا بنرجی نے اخباری نمائندوں سے کہا کہ ’’میرے ماں باپ کے پاس بھی یہاں اپنی پیدائش ثابت کرنے کے لئے درکار برتھ سرٹیفکیٹس نہیں تھے ۔ لیکن خوش قسمتی سے میرے پاس تمام دستاویزات ہیں ۔ چونکہ میرے والدین کے پاس شناختی ثبوت نہیں تھا چنانچہ بی جے پی حکومت مجھے بھی درانداز قرار دے سکتی ہے ‘‘ ۔ مغربی بنگال کی چیف منسٹر اور ترنمول کانگر یس کی سربراہ ممتابنرجی نے بی جے پی کے بزرگ لیڈر ایل کے اڈوانی سے آج یہاں پارلیمنٹ میں واقع ان کے چیمبر میں ملاقات کی اور اس کو انہوں نے خیرسگالی ملاقات قرار دیا ۔ دونوں قائدین کی ملاقات تقریباً 20 منٹ جاری رہی ۔ جس کے بعد ممتا بنرجی نے کہا کہ ’’ایک طویل عرصہ سے میں اڈوانی جی کو جانتی ہوں ۔ میں ان کی صحت دریافت کرنے پہونچی تھی ۔ یہ خیرسگالی ملاقات تھی ‘‘ ۔ بی جے پی کے معطل شدہ رکن پارلیمنٹ کیرتی آزاد بھی ان (ممتا بنرجی) سے ملاقات کے لئے پارلیمنٹ میں واقع ٹی ایم سی کے دفتر پہونچے تھے ۔ ان کے بعد کانگر یس قائدین غلام نبی آزاد ، احمد پٹیل اور سماج وادی پارٹی کے لیڈر رام گوپال یادو نے بھی وہاں پہونچکر ان سے ملاقات کی ۔
بعد ازاں آزاد نے کہا کہ ’’اپوزیشن قائدین کو متحد کرنے ان (ممتا) کی کوششیں قابل ستائش ہیں ‘‘ ۔ مغربی بنگال کی چیف منسٹر بنرجی 14 اپوزیشن جماعتوں کے قائدین کے علاوہ این ڈی اے کی بعض حلیف جماعتوں کے قائدین سے ملاقات کے لئے یہاں پہونچی تھیں ۔لکھیم پور سے موصولہ اطلاع کے بموجب آسام میں شہریوں کے قومی رجسٹر کے مسودہ پر مغربی بنگال کی چیف منسٹر ممتابنرجی کے مبینہ اشتعال انگیزی ریمارکس پر ایک یوتھ لیڈر نے ان کے خلاف پولیس میں شکایت درج کروائی ۔ آسوم جاتیہ تبدی یوبا پریشد کی مرکزی کمیٹی کے جنرل سکریٹری سویپتو بڑاریکا نے ممتا بنرجی کی طرف سے گزشتہ روز کئے گئے ریمارکس پر شمالی لکھیم پور کے صدر پولیس اسٹیشن میں ان کے خلاف شکایت درج کروائی ۔ ممتا بنرجی نے کہا کہ آسام میں این آر سی سے ملک میں خانہ جنگی اور خونریزی شروع ہوجائے گی ۔ بزاریکا نے اپنی شکایت میں کہا کہ ’’متا بنرجی سپریم کورٹ کے خلاف جاتے ہوئے مرکزی وزیر داخلہ سے ملاقات کے ذریعہ این آر سی کو روکنے کی ممکنہ کوشش کررہی ہیں ۔ اندیشہ ہے کہ کسی بھی وقت نامناسب و ناپسندیدہ صورتحال پیدا ہوسکتی ہے ۔ چنانچہ میں آپ (افسر انچارج) سے اپیل کرتا ہوں کہ ممتا بنرجی کے ساتھ مقدمہ درج کرتے ہوئے ضروری کارروائی کریں ‘‘ ۔ لیکن پولیس نے تاحال ایف آئی آر درج نہیں کیا ہے ۔نئی دہلی سے موصولہ اطلاع کے بموجب سابق وزیر اعظم جے ڈی (ایس) کے صدر ایچ ڈی دیوے گوڑا نے آج کہا کہ ان کی پارٹی مغربی بنگال کی چیف منسٹر صدر ترنمول کانگریس ممتا بنرجی سے شہریوں کے قومی رجسٹر برائے آسام کے خلاف موقف کی تائید کرے گی ۔ ترنمول کانگریس کی صدر سے ایک ملاقات کے بعد انہوں نے کہا کہ ملک کی موجودہ صورتحال اس بات کا تقاضا کرتی ہے کہ ہم تمام غیر بی جے پی پارٹیوں کو متحد کریں ۔ وہ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ ممتا بنرجی قومی دارالحکومت میں مختلف پارٹیوں کے قائدین سے ملاقات کررہی ہیں ۔