نئی دہلی 4 جون (سیاست ڈاٹ کام) مرکز نے اترپردیش میں عصمت ریزیوں اور قتل کی وارداتوں پر سخت تشویش ظاہر کرتے ہوئے چیف منسٹر یوپی اکھلیش یادو سے خواہش کی کہ نظم و قانون کی صورتحال ریاست یوپی میں بہتر بنانے کے لئے ’’بروقت‘‘ اقدام کیا جائے۔ وزیر مملکت برائے اُمور داخلہ کرن رجیجو نے چیف منسٹر یوپی پر تنقید کرتے ہوئے کہاکہ چیف منسٹر نے الزام عائد کیا ہے کہ ذرائع ابلاغ یوپی میں ایسے ہونے والے واقعات کو اُجاگر کررہے ہیں۔ لیکن دیگر ریاستوں میں اِسی طرح ہونے والے واقعات کو نظرانداز کررہے ہیں۔ اُنھوں نے اکھلیش یادو کو مشورہ دیا کہ ایسے شرمناک واقعات کو صرف اعداد و شمار کی حیثیت سے نہیں دیکھا جانا چاہئے۔
ملک کے کسی بھی علاقہ میں پیش آنے والے ایسے واقعات ہم تمام کے لئے تشویشناک ہیں۔ جو صورتحال گزشتہ چند دن سے یوپی میں نظر آرہی ہے درحقیقت گزشتہ چند سال سے یوپی میں برقرار ہے اور یقینا ہم سب کے لئے اور خاص طور پر مرکزی وزارت داخلہ کے لئے فکرمندی کی وجہ ہے۔ ہم اُمید کرتے ہیں کہ حکومت یوپی سنجیدگی کے ساتھ بروقت کارروائی کرے گی اور ایسے گھناؤنے واقعات کے اعادہ کا انسداد کرے گی۔ سوالات کی بوچھار پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے مرکزی وزیر مملکت نے کہاکہ یوپی میں خواتین کے خلاف جرائم کے واقعات تشویشناک ہیں اور مرکز سماج وادی پارٹی زیراقتدار ریاست میں صدر راج نافذ کرنے کے مطالبات پر غور کرے گا۔ اُنھوں نے کہاکہ صدر راج اور یہ تمام مسائل وسیع تر جہتوں کے ساتھ زیرغور ہیں اور وہ فی الحال کوئی تبصرہ نہیں کرسکتے۔
اکھلیش یادو حکومت کو سخت لب و لہجہ میں پیغام دیتے ہوئے مرکزی وزیر نے کہاکہ یوپی جیسی صورتحال سے ریاستی حکومت کو سختی سے نمٹنا چاہئے۔ ہم ازخود اقدام کرسکتے ہیں لیکن نہیں کرنا چاہتے کیونکہ ہمیں ریاستی محکموں پر اعتماد ہے اور اُمید ہے کہ بروقت کارروائی کرتے ہوئے مرکزی وزارت داخلہ کی توقعات پوری کی جائیں گی۔ اکھلیش یادو کے ذرائع ابلاغ پر الزام پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے مرکزی وزیر نے کہاکہ کیا ایسے واقعات کا انسداد نہیں کیا جاسکتا۔ پورا ملک بدایوں کے اجتماعی عصمت ریزی اور قتل کے واقعہ پر برہم ہے۔ وہ کئی بار کہہ چکے ہیں کہ ریاست کے ایسے واقعات کی حسب معمول تشہیر کی جاتی ہے۔ مبالغہ آرائی سے کام نہیں لیا جاتا۔ اکھلیش یادو نے سوال کیا تھا کہ کیا ایسے واقعات صرف یوپی میں پیش آتے ہیں، دوسری ریاستوں میں نہیں۔