سعودی عرب اور وزارت خارجہ سے بہتر تال میل رکھا جائے گا ، نجمہ ہپت اﷲ کی تقریر
نئی دہلی ۔ 24 فبروری۔ ( سیاست ڈاٹ کام ) حج اُمور سے متعلق بعض کاموں کی انجام دہی کی ذمہ داری اب تک وزارت خارجی اُمور کی جانب سے پوری کی جاتی تھی لیکن اب یہ ذمہ داری وزارت اقلیتی اُمور ادا کرے گی ۔ مرکزی وزیر اقلیتی اُمور نجمہ ہپت اﷲ نے کہاکہ کل ہی انھیں حج انتظامات کی ذمہ داری سنبھالنے کیلئے مراسلہ موصول ہوا ہے ۔ اس تجویز کو سب سے پہلے یوپی اے حکومت کے دوران پیش کیا گیاتھا ۔ ریاستی اقلیتی کمیشنوں کی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے نجمہ ہپت اﷲ نے کہا کہ کل مجھ سے کہا گیا ہے کہ میری وزارت کو حج اُمور کی نگرانی کی ذمہ داری منتقل کی گئی ہے ۔ اس مسئلہ میں مجھے باقاعدہ ایک مراسلہ موصول ہوا ہے ۔ حج اُمور کی ذمہ داری ہماری وزارت کے تفویض کردی گئی ہے اس لئے نہیں کہ سابق میں اس کی نگرانی مناسب طریقہ پر نہیں ہوتی تھی بلکہ وزیراعظم نریندر مودی نے اقلیتی طبقہ کے افراد کے ساتھ بہتر تال میل رکھنے کی غرض سے حج کے فنڈس ، انتظامات اور نظم و نسق کے نکتہ نظر سے اقلیتی اُمور کی وزارت کے حوالے کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ ہم بھی یہی مطالبہ کررہے تھے کہ حج اُمور کے انتظامات کو ہماری وزارت کے تفویض کیا جائے ۔
انھوں نے کہا کہ ان کی وزارت اب ان تمام اُمور کا جائزہ لے گی اور سابق حکومت کی جانب سے اختیار کردہ نئے سسٹم کا بھی جائزہ لے کر اس کو روبہ عمل لایا جاسکتا ہے ۔ ہم کو وزارت خارجی اُمور کے ساتھ ساتھ سعودی عرب کے ساتھ بہتر تال میل پیدا کرنے کی ضرورت ہے ۔ حج انتظامات کیلئے تمام محکموں کے ساتھ بھی تعاون حاصل کیا جائے گا ۔ یہاں پر وزارت خارجہ کا رول نہایت ہی ضروری ہے کیوں کہ وزارت خارجی اُمور ہی ویزے جاری کرتی ہے ۔ہم حج انتظامات انجام دیں گے، ہم ریاستی کمیٹیوں سے تعاون کریں گے ۔ نجمہ ہپت اﷲ نے ریاستی اقلیتی کمیشنوں کے چیر پرسن سے بھی کہا کہ وہ مرکز کی جانب سے رائج کردہ اسکیمات کی نگرانی کرے ۔ ان اسکیمات کو علاقائی حکومتوں کی جانب سے مناسب طریقہ سے روبہ عمل لایا جارہا ہے یانہیں اس کا جائزہ لیتے رہیں۔ ریاستی اقلیتی کمیشنوں کی سالانہ کانفرنس میں قومی اقلیتی کمیشن برائے اقلیتی چیرمین نسیم احمد ، این سی ایم رکن پروین راؤ اور سکریٹری اویندر سنہا نے بھی شرکت کی ۔