ورزش اور چہل قدمی سے چھاتی کے کینسر کا خطرہ کم

ہر ہفتہ سات گھنٹے چہل قدمی چھاتی کے کینسر کا خطرہ 14 فیصد کم کردیتی ہے جبکہ سخت جسمانی مشقت یا ورزش ہر روز کی جائے تو اس خطرہ میں 25 فیصد کمی ہوجاتی ہے۔ ہندوستانی نژاد محققین کی زیرقیادت ایک تحقیق سے انکشاف ہوا کہ 73,615 مابعد دوریاس کی خواتین جو بہت زیادہ جسمانی اعتبار سے سرگرم تھیں یا ہفتہ میں کم از کم سات گھنٹے پیدل چلتی ہیں انھیں چھاتی کا کینسر لاحق ہونے کے خطرے میں کمی پیدا ہوئی ۔ امریکی کینسر سوسائٹی کے سینئر معالج امراض وبائی الپاریٹ نے کہا کہ اس بات کا جائزہ لیا گیا کہ کیا تفریحی جسمانی سرگرمی خاص طورپر پیدل چلنا چھاتی کے کینسر کے خطرہ میں کمی سے مربوط ہے ۔ اس بات کے پیش نظر کہ 60 فیصد سے زیادہ خواتین نے اطلاع دی کہ ان میں سے بعض پیدل چلتی ہیں۔ پیدل چلنا فرصت کے اوقات میں قابل فروغ جسمانی سرگرمی ہے۔ مابعد دوریاس خواتین کی یہ جسمانی سرگرمی ایک موثر حکمت عملی ہے۔ ایک محقق پٹیل نے کہا کہ ہمیں یہ پتہ چلا کر خوشی ہوئی کہ کسی دوسری تفریحی سرگرمی کے بغیر صرف اوسطاً روزانہ ایک گھنٹہ پیدل چلنا ان خواتین میں چھاتی کے کینسر کا خطرہ کم کرنے میں مددگار ثابت ہوا۔ محصلہ معلومات میں ردوبدل کے بعد محققین نے فیصلہ کیا کہ جسمانی سرگرمی اور پیدل چلنے پر جسم کی نوعیت سے کوئی فرق نہیں پڑتا، فوائد ضرور حاصل ہوتے ہیں۔ جسمانی مشقت کے فوائد جسمانی حجم کے اشاریہ ، وزن میں اضافہ ، مابعد دوریاس ہارمونس کے استعمال ، ایسٹروجن کو قبول کرنے کے موقف سے بھی متاثر نہیں ہوتے ۔ جو خواتین روزانہ کم از کم ایک گھنٹہ شدید جسمانی مشقت کرتی ہیں ۔ انھیں چھاتی کا کینسر لاحق ہونے کے خطرہ میں 25 فیصد کمی ہوتی ہے ۔ جو خواتین ہر ہفتہ کم از کم سات گھنٹہ پیدل چلتے ہیں اُن کے چھاتی کے کینسر میں 14 فیصد کمی ہوئی ۔ یہ پہلی تحقیق ہے جس میں پیدل چلنے اور چھاتی کا کینسر لاحق ہونے کے خطرہ میں کمی کے درمیان ربط کو پیش نظر رکھتے ہوئے جائزہ لیا گیا ہے ۔ اس تحقیق میں مابعد دوریاس کی 73,615 خواتین نے شرکت کی ۔ 50 تا 74 سال کی درمیان عمر والی خواتین کو 1992 ء سے 1993 ء تک انسداد کینسر تحقیق ۔ II تغذیہ کا ربط میں شامل کیا گیا۔ یہ تحقیق کینسر بطور وبائی مرض حیاتیاتی علامات اور انسداد میں شائع کی گئی ہے جو امریکی ایسوسی ایشن برائے کینسر کی تحقیق کا ترجمان رسالہ ہے ۔