وحشیانہ حملوں سے ہم نہیں ڈریں گے :کیتا

بماکو، 28 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) مالی کے صدر ابراہیم بوباکر کیتا نے نامعلوم حملہ آوروں کے فوجی کیمپ پر حملے میں 14 فوجیوں کے مارے جانے پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے لوگ ایسے ‘وحشیانہ حملوں’ سے خوفزدہ نہیں ہوں گے ۔مسٹر کیتا نے وسطی مالی کے بونی گاؤں میں نامہ نگاروں کو بتایا، "یہ وحشیانہ حملے ہمیں ڈرا نہیں سکتے ۔ اس کے برعکس، یہ دہشت گردوں کے خلاف لڑنے کے لئے ہمارے عزم کو اور مضبوطی فراہم کرتے ہیں. ” خیال رہے گذشتہ جمعرات کو جب ایک گاڑی ملک کی برکینا فاسو سے متصل سرحد کے قریب گزر رہی تھی تبھی ایک بارودی سرنگ پھٹ گیا جس سے بونی گاؤں کے 26 لوگوں کی موت ہو گئی تھی۔مالی کے شمالی علاقے ٹمبکٹو کے نزدیک سومپي میں کل ایک فوجی کیمپ پر نامعلوم مسلح افراد کے حملے میں دو افسران سمیت کم از کم 14 فوجی ہلاک اور 17 دیگر زخمی ہو گئے ۔ حملے کی ابھی تک کسی بھی تنظیم نے ذمہ داری نہیں لی ہے ۔ ذرائع کے مطابق، "جوابی کارروائی میں دو حملہ آور بھی مارے گئے ۔واقعہ کے بعد لاپتہ ہوئے فوجیوں کی بڑے پیمانہ پر تلاش کی جاری ہے . "اسلامی جنگجوؤں نے 2012 میں مالی کے شمالی ریگستانی علاقوں پر قبضہ کر لیا تھا۔لیکن ایک سال بعد ہی فرانس کی مداخلت کے بعد انہیں واپس لوٹ جانا پڑا۔اقوام متحدہ کی امن مشن اور ایک علاقائی فرانسیسی انسداد دہشت گردی مشن کے تحت کام کرنے والے فوجیوں کی موجودگی کے باوجود، تشدد پھر سے بڑھ رہی ہے اور حملے دارالحکومت بماکو کے جنوب کی طرف بڑھ رہے ہیں۔ مغربی افریقہ کا ساحلی علاقہ دہشت گرد گروپوں کی سرگرمیوں کی آماجگاہ ہے ۔ ان میں کچھ کا تو بدنام دہشت گرد تنظیموں- القاعدہ اور اسلامک اسٹیٹ سے بھی تعلق ہے ۔