مرسل : ابوزہیر نظامی
٭ اللہ پر ایمان لانے کا مطلب یہ ہے کہ اُس کی و حدانیت کا اقرار کرنا اور دل سے تصدیق کرنا۔
٭ اللہ ہرطرح کے عیب سے پاک اور منزہ ہے ۔
٭ کوئی اسکا شریک نہیں ۔
٭ ہرکسی کو وہی رزق دینے والا ہے۔
٭ وہ دیکھتا اور سنتاہے لیکن اُسکے ہما ری طرح آ نکھ اور کان نہیں ہیں۔
٭ وہی ہر ایک کو زندگی اور موت دیتاہے ۔
٭ کوئی اسکا ہمسرنہیں ہے ۔
٭ اسکی کو ئی بیوی نہیں ہے ۔
٭ وہ اولاد سے پاک ہے ۔
٭ صرف اسی کی عبادت کرنی چاہئے ۔
٭ رسولوں پر ایمان لانے کا مطلب یہ ہے کہ وہ بالکل معصوم یعنی ہر گناہ سے پاک ہیں۔ رسولوں کی تعداد بے حساب ہے ۔
٭ فرشتے یہ نورانی مخلوق ہیں جس کام کے لئے انہیں مقرر کیا گیا ہے وہی کام انجام دیتے ہیں ان کی تعداد بے حساب ہیں جن میںچار اولوا ا لعزم فرشتے یہ ہیں ۔
(۱) حضرت جبرائیل علیہ السلام
{جو پیغمبروں کے پاس وحی لایا کرتے تھے }
(۲) حضرت میکائیل علیہ السلام
{جو بارش برسانے اور رزق پہنچانے پر مامور ہیں }
(۳) حضرت اسرافیل علیہ السلام
{جو قیامت کے دن صور پھونکیں گے }
(۴) حضرت عزرائیل علیہ السلام
{جو ہر جاندار کی روح نکالنے پر مامور ہیں }