حیدرآباد /26 دسمبر (سیاست نیوز) کانگریس کے سینئر رکن اسمبلی جے سی دیواکر ریڈی نے وجہ نمائی نوٹس وصول ہونے کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ شاید دہلی سے روانہ کردہ نوٹس درمیان میں کہیں رک گئی ہے۔ انھوں نے ڈگ وجے سنگھ کے فیصلہ پر سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ان کا خاندان چار دہوں سے کانگریس کی خدمت انجام دے رہا ہے۔ وہ پارٹی میں چیف منسٹر کرن کمار ریڈی سے سینئر ہیں،
تاہم انھوں نے وجہ نمائی نوٹس کے تعلق سے چیف منسٹر سے کوئی بات چیت نہیں کی اور نہ ہی ارادہ رکھتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ صدر پردیش کانگریس بی ستیہ نارائنا نہیں چاہتے کہ وہ کانگریس میں رہیں۔ وہ اس مسئلہ پر صدر پردیش کانگریس سے تبادلہ خیال کرنا چاہتے ہیں، تاہم ان سے ربط نہیں ہوسکا۔ انھوں نے کہا کہ صدر پردیش کانگریس اپنے حلقہ اسمبلی سے دوبارہ مقابلہ کرکے کامیاب ہوں گے یا نہیں، وہ لاعلم ہیں، تاہم وہ بی ستیہ نارائنا کو چیلنج کرتے ہیں کہ وہ حلقہ اسمبلی تاڑی پتری سے کامیاب ہوکر دکھائیں۔
انھوں نے کہا کہ 23 جنوری کے بعد ریاست کی تقسیم کے معاملے میں چیف منسٹر کرن کمار ریڈی کیا کرنے والے ہیں، انھیں اس کی اطلاع نہیں ہے۔ انھوں نے حلقہ اسمبلی تاڑی پتری کے تلگودیشم انچارج کی وائی ایس آر کانگریس میں شمولیت پر اطمینان کا اظہار کیا اور نوٹس وصول ہوتے ہی بلاتاخیر جواب دینے کا اعلان کیا۔