حکومت آندھرا پردیش نے عہدیداروں کی کمیٹی تشکیل دی : جلد رپورٹ پیش کرنے ہدایت
حیدرآباد 28 جولائی ( پی ٹی آئی ) حکومت آندھرا پردیش نے آج سینئر عہدیداروں کی ایک کمیٹی تشکیل دی ہے جو وجئے واڑہ اور اس کے اطراف میں سرکاری دفاتر کیلئے عارضی جگہوں و عمارتوں کی نشاندہی کریگی ۔ وجئے واڑہ کے علاقہ میں آندھرا پردیش ریاست کا نیا دارالحکومت تعمیر کیا جا رہا ہے ۔ اس کمیٹی کا قیام اہمیت کا حامل ہے کیونکہ یہ اطلاعات ہیں کہ آندھرا پردیش حکومت کچھ سرکاری دفاتر و محکمہ جات کو حیدرآباد سے وجئے واڑہ منتقل کرنے کا عمل شروع کرنا چاہتی ہے ۔ اے پی کے چیف سکریٹری آ:ی وائی آر کرشنا راؤ کی جانب سے جاری کردہ ایک سرکاری حکمنامہ میں کہا گیا ہے کہ یہ کمیٹی ایسی عمارتوں کی نشاندہی کریگی جہاں فوری طور پر قبضہ مل سکے اور جہاں فوری طور پر سرکاری دفاتر و محکمہ جات کو منتقل کیا جاسکے ۔ اس کمیٹی کا بہت جلد اجلاس منعقد ہوگا جو جلد از جلد حکومت کو اپنی رپورٹ پیش کریگی ۔ تنظیم جدید آندھرا پردیش قانون کے تحت حیدرآباد کو تلنگانہ و آندھرا پردیش کا 10 برس تک کیلئے مشترکہ دارالحکومت بنایا گیا ہے ۔ دس سال کے بعد آندھرا پردیش کو اپنے نئے دارالحکومت کو منتقل ہوجانا ہے ۔ تاہم وزرا اور محکمہ جات کے سربراہان کے اجلاس میں چیف منسٹر این چندرا بابو نائیڈو نے عہدیداروں کو ہدایت دی تھی کہ وہ حکومت کی خدمات کو تین زمروں میں تقسیم کریں ۔ ایک زمرہ فلاحی کاموں کا دوسرا ریگولیٹری کاموں کا اور تیسرا ترقیاتی کاموں کا ہونا چاہئے ۔ یہ فیصلہ کیا گیا تھا کہ حکومت بین مواصلاتی نظام اختیار کریگی تاکہ محکمہ جات کے سربراہان اور وزرا اور چیف منسٹر کے مابین بہتر تال میل اور ربط ضبط ممکن ہوسکے ۔مسٹر نائیڈو نے تجویز کیا تھا کہ محکمہ جات کے سربراہان کو چاہئے کہ وہ کارکردگی واضح کرنے والے اشارے اختیار کریںا ور ٹکنالوجی کے استعمال سے خود اپنا جائزہ لیں۔انہوں نے کہا کہ اس کے نتیجہ میں ہمیں اپنی کارکردگی کا جائزہ لینے اور اس میں مزید بہتری پیدا کرنے میں مدد ملے گی ۔ نائیڈو نے کہا کہ دو حلقہ جات اسمبلی میں ترقیاتی اور فلاحی پروگراموں کی نگرانی کیلئے ڈپٹی کلکٹر رینک کے ایک عہدیدار کا تقرر عمل میں لایا جاسکتا ہے ۔ یہ عہدیدار ضلع سطح اور منڈل سطح کے 80 تا 90 عہدیداروں پر مشتمل ٹیم کی قیادت میں کام کرسکتا ہے ۔ انہوں نے ویلفیر و ترقیاتی پروگراموں پر سرویز کے نتائج پڑھ کر سنائے اور محکمہ جات کے سربراہان سے رائے طلب کی ۔ وزیر فینانس رام کرشنوڈو نے کہا کہ یہ ضروری ہے کہ ریاست میں سرمایہ کاری لائی جاسکے جو بھاری اقتصادی خسارہ کا شکار ہے ۔