وزیر اعظم کی منظوری کے بغیر تحقیقاتی ایجنسی کی جانب سے لک آوٹ نوٹس کی تبدیلی ممکن نہیں ۔ کانگریس صدر کا ٹوئیٹ
نئی دہلی 14 ستمبر ( سیاست ڈاٹ کام ) کانگریس کے صدر راہول گاندھی نے ہزاروں کروڑ روپئے کی دھوکہ دہی میں ملوث وجئے مالیا کے ملک سے فرار کے مسئلہ پر اس بات حکومت اور بی جے پی کے بعد سی بی آئی کو نشانہ بنایا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وجئے مالیا کے 2016 میں ملک سے فرار میں سی بی آئی نے مدد کی ہے جبکہ سی بی آئی وزیر اعظم کو جوابدہ ہوتی ہے ۔ اس طرح انہوں نے وزیر اعظم پر راست تنقید کی ہے ۔ راہول گاندھی نے کہا کہ وجئے مالیا کے فرار میں سی بی آئی کی خاموش مدد شامل ہے ۔ سی بی آئی نے وجئے مالیا کے خلاف ملک سے فراری کی صورت میں گرفتاری کی نوٹس کو مطلع کرنے کی نوٹس سے تبدیل کردیا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ یہ بات ہضم نہیں ہوسکتی کہ سی بی آئی نے اس طرح کے بڑے اور متنازعہ کیس میں یہ نوٹس وزیر اعظم کی منظوری کے بغیر تبدیل کی ہو ۔ واضح رہے کہ راہول گاندھی 2015 میں جاری کردہ ایک لک آوٹ نوٹس کا حوالہ دے رہے تھے جس میں ابتداء میں سرکاری ایجنسیوں سے کہا گیا تھا کہ وہ وجئے مالیا کو اگر ملک سے باہر جاتا دیکھیں تو ائرپورٹس پر گرفتار کرلیں۔ بعد میں اس حکمنامہ میں تبدیلی کی گئی اور کہا گیا کہ ایجنسیاں وجئے مالیا کی ملک آمد یا روانگی پر سی بی آئی کو صرف مطلع کردیں۔ سی بی آئی کا ماننا ہے کہ یہ تبدیلی اس کی جانب سے ایک غلطی تھی تاہم اس نے یہ بھی کہا ہے کہ اس وقت تحقیقات ابتدائی مرحلہ میں تھیں اور وجئے مالیا کے خلاف کوئی وارنٹ نہیں تھا ۔
وجئے مالیا فی الحال لندن میں ہیں اور وہ ہندوستان حوالگی کے سلسلہ میں مقدمہ کا سامنا کر رہے ہیں۔ عدالت کی جانب سے اس سلسلہ میں فیصلہ 10 ڈسمبر کو سنایا جائیگا ۔ کانگریس نے اس مسئلہ پر حکومت اور بی جے پی کو مسلسل تنقیدوں کا نشانہ بنایا ہے اور دیگر اپوزیشن جماعتیں بھی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنا رہی ہیں۔ کل بھی راہول گاندھی نے اس مسئلہ پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر فینانس ارون جیٹلی پر تنقید کی تھی ۔ انہوں نے کہا تھا کہ جیٹلی نے ایکمجرم سے ساز باز کرتے ہوئے اسے ملک سے فرار ہونے میں مدد کی تھی ۔ اس موقع پر کانگریس رکن پارلیمنٹ پی ایل پونیا نے ادعا کیا تھا کہ انہوں نے پارلیمنٹ سنٹرل ہال میں ارون جیٹلی اور وجئے مالیا کو بات کرتے دیکھا تھا ۔ بی جے پی نے اس الزام کے بعد حرکت میں آتے ہوئے کانگریس کی تنقید کو مستردکردیا تھا اور اس کا کہنا تھا کہ ارون جیٹلی سے وجئے مالیا نے چلتے چلتے ملاقات کی تھی اور دونوںکے مابین کوئی تفصیلی بات چیت نہیں ہوئی تھی ۔ راہول گاندھی نے آج ایک بار پھر اپنے ٹوئیٹر پر اس مسئلہ پر اظہار خیال کیا ہے اور اس بار انہوں نے راست وزیر اعظم نریندر مودی کو نشانہ بنایا ہے ۔ ان کا کہنا ہے کہ سی بی آئی کی جانب سے لک آوٹ نوٹس میں جو تبدیلی کی گئی ہے وہ وزیر اعظم کی منظوری کے بغیر نہیں ہوسکتی ۔ راہول گاندھی اکثر مسائل پر حکومت اور وزیر اعظم دونوں کو وقفہ وقفہ سے تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں۔ کل کانگریس صدر کے الزامات کا جواب دیتے ہوئے مرکزی وزیر پیوش گوئل نے کانگریس پر غلط بیانی کرنے کا الزام عائد کیا تھا ۔ انہوںنے کہا تھا کہ وجئے مالیا اور کنگ فشر ائرلائن سے گاندھی خاندان کے قریبی تعلقات رہے ہیںاور انہیں تعلقات کی وجہ سے بینکوں نے مالیا کو قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے قرض جاری کئے تھے ۔