حیدرآباد۔12نومبر(سیاست نیوز)وبائی امراض کے پھیلائو کی روک تھام میں ریاستی انتظامیہ کے اقدامات کو ناکافی قرار دیتے ہوئے ایم ایل سی مسٹر ناگیشوار رائو نے کہاکہ سلم اور بنیادی سہولتوں سے محروم محلوں میںمحلوںمیں عصری طبی سہولتوں کی کمی‘ اور بارش کے پانی کی موثر انداز میںعدم نکاسی ‘ پینے کے آلودہ پانی کی سربراہی جیسے سنگین مسائل شہریوں کو وبائی امراض کے شکار بنارہے ہیں اور ان کے حل میں انتظامیہ کی ناکامی عام عوام اور بالخصوص نونہالوں کی زندگی کے خطرہ بن رہی ہے۔ڈینگو ‘ ملیریہ جیسے امراض کی روک تھام کیلئے محکمہ صحت کی ذمہ داریوں کے متعلق گریٹر حیدرآبادریسڈنٹس فورم اور ڈی وائی ایف ائی کی مشترکہ گول میز کانفرنس سے خطاب میں انہوں نے مشترآباد‘ عنبر پیٹ‘ یاقوت پورہ‘ ملک پیٹ‘ دلسکھ نگر کا ذکر کیا اور کہاکہ یہاں مچھروں کی بکثرت افزائش کی روک تھام میں متعلقہ محکموں کے اقدامات ناکافی ہیں۔انہوں نے کہاکہ مسائل کے حل میں محکمہ بلدیہ اور آبراسانی نئے شہر کو ترجیح دیتا ہے ‘ پاش علاقوں کو درپیش مسائل کے حل میں تاخیر نہیں ہوتی جبکہ پرانے شہر کے بشمول دلسکھ نگر ‘ عنبر پیٹ کے سلم علاقوں میں مہینوں گذ رجانے کے بعد بھی مسائل کا حل ندارد ہے۔ انہوں نے کہاکہ غریب اور متواسط طبقات وبائی امراض کا زیادہ شکار ہوتی ہے کیونکہ جو علاقہ اور بستیاںغریب اور متواسط طبقات کی رہائش ہے وہاں حکومت کی جانب سے وبائی امراض کے مقابلہ کے موثر اقدامات کا فقدان ہے۔انہوں نے سرکاری دواخانوں میں سہولتوں کی کمی کو قابلِ افسوس قرار دیا ۔ انہوں نے کہاکہ عثمانیہ‘ گاندھی‘ فیور ہاسپٹل میں زیر علاج ڈینگو اور ملیریہ کے مریضوں سے غفلت کے کئی واقعات ہوئے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ ڈینگو اور ملیریہ کے مریضوں کو دوران علاج وٹامن اور پروٹین سے لیز غدائوں کی فراہمی بھی حکومت کی ذمہ داری ہے ۔