حیدرآباد 8 ستمبر ( سیاست نیوز ) کنسلٹنٹ فزیشن اپولو ہاسپٹل ڈاکٹر ہری کشن بوگورو نے آج کہا کہ وبائی امراض سے نمٹنے میں صرف احتیاط ہی کار آمد ہوسکتی ہے ۔ مچھروں کی افزائش اور مچھروں کے کاٹنے سے بچنا ہی ڈینگو بخار سے بچنے کا واحد راستہ ہے ۔ یہ مرض ماہ جولائی سے ڈسمبر میں اکثر دیکھنے میں آتا ہے ۔ پبلک گارڈن واکرس اسوسی ایشن کے ماہانہ لکچر سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے وبائی امراض سے بچنے مناسب ماحولیاتی اقدامات اور صفائی کی ضرورت پر زور دیا ۔ انہوں نے کہا کہ اپنے آس پاس کے ماحول کو پاک صاف رکھنا ‘ پانی جمع ہونے کا موقع نہ دینا ‘ مچھروں کی افزائش کو روکنے کیلئے ڈی ڈی ٹی پاوڈر کے چھڑکاؤ ‘ فل آستین کے کپڑے پہننے ‘ کھلی جلد پر مچھروں کی روک تھام کے کریم وغْرہ لگانے کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ ان اقدامات کے ذریعہ ڈینگو سے بچا جاسکتا ہے ۔ ڈاکٹر ہری کشن نے کہا کہ برسات اور سرما کے موسم میں سب سے زیادہ عام صحت کے مسائل میں وبائی امراض ہی شامل ہیں۔ کئی وائرس ایسے ہیں جو اس موسم میں عوام کو متاثر کرسکتے ہیں اور ان میں کچھ وائرس ایسے ہیں جن سے شدید امراض اور بعض موقعوں پر موت واقع ہوسکتی ہے ۔ اس موسم میں عام بخار کی وبا زیادہ ہوسکتی ہے جس کی کوئی علامات نہیں ہوتیں اور اس کے ساتھ سردی اور کھانسی عام ہوتی ہے ۔ یہ بھی کسی طرح کے وائس کا نتیجہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بیشتر وبائی انفیکشن اور امراض کیلئے کوئی مخصوص اینٹی بائیٹک اور اینٹی وائرل ادویات دستیاب نہیں ہیں اور علاج محض علامات کو دیکھتے ہوئے کیا جاتا ہے ۔ ایسے میں ضرورت اس بات کی ہے کہ وقفہ وقفہ سے ہاتھ دھوتے رہنے ‘ متاثرہ افراد سے دور رہنے ‘ کھانستے وقت کوئی ماسک یا کپڑا وغیرہ استعمال کرنے جیسے معمولی اقدامات سے ان امراض سے بچنے میں مدد مل سکتی ہے ۔ ٹیکہ اندازی کے ذریعہ صرف کچھ ہی امراض کو روکا جاسکتا ہے ۔ اس سیزن میں سب سے زیادہ ڈینگو سب سے زیادہ اثر کرتا ہے اور دنیا بھر میں 50 ملین افراد اس بخار کا شکار ہوتے ہیں اور کئی ہزار موت کا شکار ہوجاتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ڈینگو بخار ڈینگو وائرس سے ہوتا ہے جو مچھروں کے ذریعہ پھیلتا ہے ۔ اس لئے مچھروں کی افزائش کو روکنے اور ان کے کاٹنے کی بچنے کیلئے اقدامات کرنے کی ضرورت ہے تاکہ ان وبائی امراض سے بچا جاسکے ۔