والٹ ڈزنی کیلیفورنیا، دنیائے فلم کا عظیم ترین کارٹون فلمساز ادارہ

محمد عبدالسلام
بالی ووڈ کی باتیں تو قارئین سنتے ہی رہے ہیں اور آئندہ بھی سنتے رہیں گے لیکن ہالی ووڈ کے ناقابل فراموش معلوماتی اور تاریخی باتیں جن سے عالمی فلمی صنعت جڑی ہوئی ہے تقاضہ کررہی ہے کہ ان کے بارے میں اور کچھ لکھا جائے، پچھلے ایڈیشن میں لاس انجلس میں اپنے قیام کے دوران دنیا کے باوقار فلم اسٹوڈیو یونیورسل اور عالمی فلمی صنعت ہالی ووڈ کے بارے میں لکھا تھا اب کیلی فورنیا میں واقع والٹ ڈزنی اسٹوڈیو کی بھی سیر کریں گے۔ ہالی ووڈ کی کمرشیل فلمیں ہی دنیا بھر میں کمائی نہیں کرتیں بلکہ یہاں بننے والی کارٹون فلمیں، ہارر فلمیں بھی کمائی کے اعتبار سے عالمی باکس آفس کلکشن کے نقشہ پر اپنا زبردست اثر رکھتی ہیں۔ والٹ ڈزنی اسٹوڈیو ہالی ووڈ کی کارٹون فلموں کے لئے جانا جاتا ہے جس طرح آسکر ایوارڈ کو ہالی ووڈ کا بہت بڑا اعزاز تصور کیا جاتا ہے اسی طرح ہالی ووڈ کی کسی بھی زمرہ کی فلم اپنے آپ میں ایک اعزاز ہی ہوتی ہے۔ امریکہ گئے تو یونیورسل اسٹوڈیوز کے ساتھ ہم نے والٹ ڈزنی کا بھی مشاہدہ کیا کیونکہ یادیں ہی ہیں جو زندگی بھر ساتھ رہ جاتی ہیں۔ آئیے اسی بہانے ہم آپ کو بھی اس ہالی ووڈ کی کارٹون فلمسازی اور ہارر فلمسازی کی سیر میں شریک کرتے ہیں۔ والٹ ڈزنی کے نام سے کون واقف نہیں ہے یہ شخص ہالی ووڈ میں کیا ساری دنیا میں اپنی قسم کا واحد فنکار اور ہنر مند تھا جس نے فلموں کی دنیا میں انقلاب پیدا کردیا۔ کارٹون فلموں کا وہی موجد ہے۔ والٹ ڈزنی ایک ذہین، حوصلہ مند اور تخلیقی ذہن کا مالک فنکار تھا ۔ وہ 5 دسمبر 1901 کو شکاگو امریکہ میں پیدا ہوئے اور 15 دسمبر 1966 کو دنیا سے رخصت ہوئے۔ بہرحال والٹ ڈزنی جب 1923 میں ہالی ووڈ پہنچے تو ان کی جیب میں صرف 40 ڈالر تھے وہ اپنے ساتھ ایک کارٹون فلم بھی لے کر ہالی ووڈ میں داخل ہوئے تھے۔ انہوں نے ڈزنی پروڈکشن کے نام سے ایک فلمساز ادارہ قائم کیا جو دنیائے فلم کا عظیم ترین ادارہ سمجھا جاتا ہے۔ وہ خود ہی تصویریں بناتے تھے خود ہی کہانیاں لکھتے تھے اور خود ہی ہدایتکار تھے۔ جب ان کا ادارہ بہت زیادہ وسعت اختیار کرگیا تو ان کے اسٹاف میں ہزاروں افراد کام کررہے تھے۔ انہوں نے زندگی بھر میں سب سے زیادہ آسکر ایوارڈ حاصل کئے جن کی تعداد 26 ہے۔ ان میں سے ایک درجن سے زائد ایوارڈز انہیں کارٹون فلموں پر ملے تھے۔ انہوں نے بہت سی یادگار اور انوکھی فلمیں بھی بنائی ہیں جو بچوں کے علاوہ بڑوں میں بھی بے حد مقبول ہیں۔ ان کے تخلیق کردہ کارٹونی کردار اب زندہ جاوید ہوچکے ہیں۔ انہوں نے ہی مکی ماوس جیسے کردار کو جنم دیا۔ میوزیکل فلمیں بھی بنائیں اور ہارر فلمیں بھی بچے تو ان کی فلموں کے دیوانے تھے ہی لیکن بڑی عمر کے لوگ بھی ان کی فلموں کے شیدائی تھے۔ وہ شکاگو کے ایک غریب گھرانے میں پیدا ہوئے لیکن جب دنیا سے رخصت ہوئے تو شاید وہ دنیا کے سب سے مصروف اور بے حد دولتمند انسان تھے۔ ڈزنی لینڈ بھی انہیں کی تخلیق ہے۔ ویسے آج کل دنیا کے مختلف ملکوں میں یہ طلسماتی ڈزنی لینڈ موجود ہیں اور لاکھوں افراد ہر روز انہیں دیکھنے چلے آتے ہیں۔ سب سے پہلی ڈزنی ورلڈ فلوریڈا (امریکہ) میں وجود میں آئی تھی اب دنیا کے بہت سے ممالک میں یہ عجائب خانے موجود ہیں۔ اس نے بچوں کے لئے یادگار فلمیں بنائی ہیں بہرحال پہلا ڈزنی لینڈ کیلیفورنیا میں سو ایکڑ کار پارکنگ پر تعمیر کیا گیا تھا۔ 60 سال پہلے شروع کئے گئے اس ڈزنی لینڈ میں اب تک تقریباً 650 ملین لوگ سیر کرنے کے لئے آچکے ہیں۔ والٹ ڈزنی اسٹوڈیو ایک مکمل امریکن فلم اسٹوڈیو ہے جس کا شمار چار بڑے تجارتی اداروں میں کیا جاتا ہے۔ اس کے تحت موشن پکچرز، میوزک پبلشنگ اور اسٹیج پروڈکشن شامل ہے۔ کیلیفورنیا ہی والٹ ڈزنی کا ہیڈکوارٹر کہلاتا ہے جس میں کئی ڈیویژنس ہیں۔ یہ اسٹوڈیو 52 ایکڑ اراضی پر مشتمل ہے جس میں بیشمار ساونڈ اسٹیج بھی موجود ہے۔ ڈیزنی نے نیوبربینک اسٹوڈیو کے اطراف اینمشن پرامنیس قائم کئے ہیں جس کے درمیان میں ایک بڑی اینمیشن پلانگ قائم کی گئی ہے جس میں کئی ایک انک اور پینٹ ڈپارٹمنٹس قائم ہیں جسے مائیکل گریوس نے ڈیزائن کیا ہے جس میں صدرروسی ای او وللٹ ڈمنی رابرٹ اے لیجر کے آفس کے علاوہ بورڈ روم، قائم ہے۔ والٹ ڈزنی اسٹوڈیو میں کارٹون فلمسازی کا کام بھی عالمی معیار کی فلموں کی طرح کیا جاتا ہے جس کی فلمسازی میں جدید تکنیکی مشینوں پر کئی تکنیکی عہدیدار کام میں مصروف ہوتے ہیں بہت باریکی سے کام کیا جاتا ہے تاکہ عالمی معیار کی فلمی تجارتی کمپنیوں سے کسی قسم کی کوئی شکایت نہ آئے اور یہ فلمیں بھی بھاری رقم سمیت کرلائے ’’اسنوورلڈ، جنگل بک، سندریلہ، یہ ایسی فلمیں والٹ ڈزنی نے برسوں پہلے بنائی تھیں جو آج بھی بچوں میں دیکھی اور پسند کی جاتی ہیں۔ والٹ ڈزنی پکچرز کے بینر پر فلمسازی کا آغاز کیا گیا جس کی پہلی فلم ’’نیور کرائی ولف‘‘ تھی بہرحال ہالی ووڈ میں بننے والی ہارر فلمیں بھی دیکھنے والوں میں سنسنی پیدا کردیتی ہیں۔ ہارر فلمسای میں بھی ہالی ووڈ ہدایتکار اپنا ثانی نہیں رکھتے، لیکن دہشت ناک فلموں کے اعتبار سے الفریڈ ہچکاک کو ہرزمانے کا ہدایتکار کہا جاتا ہے۔ ان کی فلمیں ہمیشہ تروتازہ اور ہر زمانے کے مطابق رہی ہیں ہچکاک نے بہت ساری فلمیں بنائی ہیں جن میں اسرار جرم سزا اور نفسیات کو موضوع بنایا گیا۔ ان کی فلموں میں سائیکوربیکا، اپیل باونڈ، دی برڈز، ورٹیگو اور لائف بوٹ وغیرہ شامل ہیں۔ ویسے ہالی ووڈ میں آج فلمسازی کی تکنیک کافی بدل چکی ہے۔ ہالی ووڈ میں کئی ممتاز ہدایتکار ہے جو اپنی صلاحیتوں سے تکنیک کا استعمال کرتے ہیں۔ فی الحال تو ہالی ووڈ میں ایک سے بڑھ کر ایک درجنوں ہدایت کار سرگرم عمل ہیں۔ جو اپنی فلموں کے ذریعہ دنیا بھر میں دھوم مچارہے ہیں۔ بہرحال ہمارے لئے امریکہ کو جانا اس بات سے بھی بے حد مفید رہا کہ وہاں یونیورسل اسٹوڈیو اور والٹ ڈزنی دیکھنے کا موقع ملا اور فلمسازی کی بہت ساری معلومات بھی ہوئی اور ہالی ووڈ کی فلمسازی کے کئی شعبہ جات کو راست دیکھنے کا موقع ملا۔ ہم تو چاہتے یں جو کوئی امریکہ جائیں یا کیلیفورنیا وہ ضرور ہالی ووڈ جائیں تاکہ یہ معلومات ہوسکے کہ دنیا کتنی وسیع ہے اور کس قدر تیز رفتار ترقی کررہی ہے اور ہر دن اور رات کس طرح کی انسانی سوچ میں تبدیلیاں آرہی ہیں۔ تکنیک کس قدر آگے بڑھ چکی ہے۔ فلمسازی کیا ہے کیسی کی جاتی ہے، پروڈکشن اور مارکٹنگ کے ذرائع کس قدر کام کرتے ہیں۔ یہ اندازہ ہوگا خوابوں کی اس دنیا کو سنوارنے اور اپنے شائقین کو اس خواب کو چھونے کی تعبیر دینے کے لئے ہالی ووڈ کے فلمساز کس قدر محنت کرتے ہیں وہ اندازہ ہوگا۔