وارانسی ؍ نئی دہلی ، 8 مئی (سیاست ڈاٹ کام) نریندر مودی نے آج الیکشن کمیشن کے خلاف شدید لفظی حملہ چھیڑتے ہوئے اسے ’’دباؤ کے تحت‘‘ کام کرنے اور اُن کے خلاف جانبداری برتنے کا مورد الزام ٹہرایا اور یہاں انتخابی ریالی کے انعقاد کیلئے انہیں اجازت دینے سے انکار کے بعد امتناعی احکامات کی خلاف ورزی میں روڈ شو منعقد کیا۔ مودی نے ’ٹائمز ناؤ‘کو انٹرویو میں دعوی کیا کہ الیکشن کمیشن انہیں اور بی جے پی کو ’’پریشان‘‘کررہا ہے۔
صبح سے الجھن اور تنازعات سے بھرے دن کے درمیان مودی بنارس ہندو یونیورسٹی کیمپس کے ہیلی پیاڈ پر اُترے جو پارٹی کے احتجاجوں کے مقام سے قریب واقع ہے، اور پانچ کیلو میٹر کا غیر معلنہ روڈ شو سیگرا میں بی جے پی کے بڑے الیکشن آفس تک نکالا،جہاں بڑی تعداد میں
پولیس اور ریاپڈ ایکشن فورس کے جوان تعینات کئے گئے تھے۔ روڈ شو کے تمام راستے میں مودی کا زعفرانی ٹوپی پہنے حامیوں نے ’مودی، مودی، مودی‘کا نعرہ لگائے جبکہ گاڑیوں کا قافلہ دھیمی رفتار سے جلسہ کے مقام کی طرف بڑھتا رہا جہاں انہوں نے سینئر قائدین ،ورکرس اور دانشوروں کے ساتھ بند دروازے کے پیچھے غور و خوض کیا ۔
اڈیشنل ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ (سٹی) ایم سی سنگھ نے کہا کہ شہر میںضابطہ فوجداری کے سیکشن 144 کے تحت امتناعی احکام لاگو کردیئے گئے ہیں۔ قبل ازیں بی جے پی نے مودی کو جلسہ عام منعقد کرنے کی اجازت نہ دینے پر الیکشن کمیشن کے خلاف پارٹی کے اعلی سطح کے قائدین ارون جیٹلی، امیت شاہ اور اننت کمار کی قیادت میں کارکنوں کے ساتھ نہ صرف وارانسی بلکہ نئی دہلی میں بھی احتجاج کیا۔ دریں اثناء یہاں مودی کے انتخابی حریف امیدوار و عام آدمی پارٹی سربراہ اروند کجریوال نے اپنی اہلیہ کے ہمراہ کسی شور شرابہ کے بغیر دششوامیدھ گھاٹ پہنچ کر گنگا آرتی انجام دی۔